Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 66
لِیَكْفُرُوْا بِمَاۤ اٰتَیْنٰهُمْ١ۙۚ وَ لِیَتَمَتَّعُوْا١ٙ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ
لِيَكْفُرُوْا : تاکہ ناشکری کریں بِمَآ : وہ جو اٰتَيْنٰهُمْ ڌ : ہم نے انہیں دیا وَلِيَتَمَتَّعُوْا ۪ : اور تاکہ وہ فائدہ اٹھائیں فَسَوْفَ : پس عنقریب وہ يَعْلَمُوْنَ : جان لیں گے وہ
تاکہ مکرتے رہیں55 ہمارے دئیے ہوئے سے اور مزے اڑاتے رہیں سو عنقریب جان لیں گے
55:۔ دونوں صیغوں میں لام بمعنی کَیْ ہے یعنی وہ شرک کرتے ہیں تاکہ اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کریں اور شرک پر اتحاد و اتفاق کا فائدہ اٹھائیں ای یشرکون لیکونوا کافرین بما اتیناھم من نعمۃ النجاۃ بسبب شرکھم ولیتمتعوا باجتماعہم علی عبادۃ الاوثان و توادھم علیہا (روح ج 21 ص 13) ۔ یا دونوں میں لام امر کا ہے قرینہ یہ ہے کہ ایک قراءت میں ولیتمتعوا کا لام ساکن ہے اور سکون لام امر ہی پر جائز ہے لام کَیْ ہے جائز نہیں اس صورت میں یہ تہدید و وعید ہوگی وقیل ھما لام امر معناہ التہدید والوعید۔ ومن قرا و لیتمتعوا باسکان اللام لم یجعلھا لام کی لان لام کی لایجوز اسکانھا (قرطبی ج 13 ص 363) ۔ فسوف یعلمون۔ اب کفرانِ نعمت اور شرک کرلیں عنقریب اس کا انجام دیکھ لیں گے۔
Top