Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 131
وَ اتَّقُوا النَّارَ الَّتِیْۤ اُعِدَّتْ لِلْكٰفِرِیْنَۚ
وَاتَّقُوا : اور ڈرو النَّارَ : آگ الَّتِىْٓ : جو کہ اُعِدَّتْ : تیار کی گئی لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے
اور بچو اس آگ سے جو تیار ہوئی کافروں کے واسطے198
198 یہ سود خوری پر وعید شدید ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ سود خوری کبیرہ گناہ ہے۔ حضرت امام ابوحنیفہ ؓ فرماتے ہیں کہ یہ قرآن میں سب سے زیادہ ڈراوے کی آیت ہے کیونکہ اس میں خدا کے محارم سے نہ بچنے والوں کو جہنم کے اس طبقہ میں عذاب دینے کی دھمکی دی گئی ہے جو درا صل کافروں کے لیے تیار کیا گیا ہے کان ابو حنیفۃ ؓ یقولھی اخوف ایۃ فی القرآن حیث اوعد اللہ المومنین بالنار المعدۃ للکافرین ان لم یتقوہ فی اجتناب محارمہ (مدارک ص 141 ج 1، روح ص 56 ج 4) اور آپ سے بچنے کا مطلب یہ ہے کہ ان تمام اعمال سیئہ سے بچا جائے جو عذاب نار کے موجب ہوں۔
Top