Jawahir-ul-Quran - Faatir : 15
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اَنْتُمُ الْفُقَرَآءُ اِلَى اللّٰهِ١ۚ وَ اللّٰهُ هُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ : اے لوگو ! اَنْتُمُ : تم الْفُقَرَآءُ : محتاج اِلَى اللّٰهِ ۚ : اللہ کے وَاللّٰهُ : اور اللہ هُوَ : وہ الْغَنِيُّ : بےنیاز الْحَمِيْدُ : سزاوار حمد
اے لوگو21 تم ہو محتاج اللہ کی طرف اور اللہ وہی ہے بےپروا سب تعریفوں والا
21:۔ یا ایہا الناس الخ : یہ آٹھویں عقلی دلیل ہے یعنی تم سب خدا کے محتاج ہو اور وہ کسی کا محتاج نہیں اور تمام صفات کمال سے متصف ہے لہذا اس کے سوا تمہاری کوئی معبود نہیں وہ اگر چاہے تو تم سب کو مار ڈالے اور دوسروں کو پیدا کرلے لیکن تمہارے مزعومہ معبودوں میں یہ قدرت نہیں جب انہیں اتنا بھی اختیار نہیں تو ان عاجزوں کو کیوں غائبانہ پکارتے ہو جیسا کہ دوسری جگہ ارشاد ہے۔ ان اراد ان یہلک المسیح بن مریم وامہ و من فی الارض جمیعا (المائدہ) ۔ وہ ان سب کو ہلاک کرسکتا ہے تو وہ معبود کس طرح بن سکتے ہیں۔ نیز فرمایا ان یشا یذھبکم و یستخلف من بعدکم ما یشاء (انعام) ۔ انسان جو اشرف المخلوقات ہے جب وہ خدا کا محتاج ہے تو فرشتے اور جن بطریق اولی خدا کے محتاج ہوں گے۔ وما ذلک علی اللہ بعزیز۔ عزیز : مشکل اور دشوار۔ یعنی یہ کام اللہ کے لیے کوئی مشکل نہیں۔
Top