Jawahir-ul-Quran - Faatir : 2
مَا یَفْتَحِ اللّٰهُ لِلنَّاسِ مِنْ رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا١ۚ وَ مَا یُمْسِكْ١ۙ فَلَا مُرْسِلَ لَهٗ مِنْۢ بَعْدِهٖ١ؕ وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
مَا يَفْتَحِ : جو کھول دے اللّٰهُ : اللہ لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے مِنْ رَّحْمَةٍ : رحمت سے فَلَا مُمْسِكَ : تو بند کرنے والا انہیں لَهَا ۚ : اس کا وَمَا يُمْسِكْ ۙ : اور جو وہ بند کردے فَلَا مُرْسِلَ : تو کوئی بھیجنے والا نہیں لَهٗ : اس کا مِنْۢ بَعْدِهٖ ۭ : اس کے بعد وَهُوَ : اور وہ الْعَزِيْزُ : غالب الْحَكِيْمُ : حکمت والا
جو کچھ کہ کھول دے اللہ5 لوگوں پر رحمت میں سے تو کوئی نہیں اس کو روکنے والا اور جو کچھ روک رکھے تو کوئی نہیں اس کو بھیجنے والا اس کے سوا اور وہی ہے زبردست حکمتوں والا
5:۔ ما یفتح اللہ الخ : یہ دوسری عقلی دلیل ہے۔ رحمت و برکت اللہ کے قبضے میں ہے جس پر چاہے رحمت کے دروازے کھول دے اور جس پر چاہے بند کردے۔ وہ جس پر رحمت کے دروازے کھول دے انہیں کوئی بند نہیں کرسکتا اور جس پر بند کردے انہیں کوئی کھول نہیں سکتا۔ وہ سب پر غالب ہے کوئی اس کے ارادے پر غالب نہیں آسکتا۔ وہ سب پر غالب ہے کوئی اس کے ارادے پر غالب نہیں آسکتا۔ اور اس کا کوئی فعل حکمت سے خالی نہیں جب رحمت و برکت کے دروازے کھولنا اور بند کرنا اسی کے اختیار میں ہے تو کارساز بھی وہی ہے لہذا ما فوق الاسباب صرف اسی کو پکارو۔
Top