Jawahir-ul-Quran - Az-Zumar : 37
وَ مَنْ یَّهْدِ اللّٰهُ فَمَا لَهٗ مِنْ مُّضِلٍّ١ؕ اَلَیْسَ اللّٰهُ بِعَزِیْزٍ ذِی انْتِقَامٍ
وَمَنْ : اور جس يَّهْدِ اللّٰهُ : اللہ ہدایت دے فَمَا : تو نہیں لَهٗ : اس کے لیے مِنْ : کوئی مُّضِلٍّ ۭ : گمراہ کرنے والا اَلَيْسَ : کیا نہیں اللّٰهُ : اللہ بِعَزِيْزٍ : غالب ذِي انْتِقَامٍ : بدلہ لینے والا
اور جس کو راہ سجھائے اللہ38 تو کوئی نہیں اس کو بٹھلانے والا کیا نہیں ہے اللہ زبردست بدلہ لینے والا
38:۔ ” و من یھد الخ “ اور جن لوگوں کے سینے اللہ ایمان کے لیے کھول دیتا ہے۔ اور نور ہدایت ان کے گوشت پوست میں سما جاتا ہے وہ کسی کے بہکانے پھسلانے سے ہرگز گمراہ نہیں ہوسکتے۔ اللہ تعالیٰ ان کو اپنی مہربانی اور توفیق سے راہ ہدایت پر قائم اور ثابت قدم رکھتا ہے۔ ” الیس اللہ الخ “ کیا اللہ تعالیٰ غالب اور انتقام لینے پر قادر نہیں ؟ استفہام انکاری ہے یعنی وہ اپنے دشمنوں پر غالب اور ان سے انتقام لینے پر قادر ہے۔ معاندین کو توفیق ہدایت سے محروم کردینا بھی انتقام میں داخل ہے۔
Top