Jawahir-ul-Quran - An-Nisaa : 104
وَ لَا تَهِنُوْا فِی ابْتِغَآءِ الْقَوْمِ١ؕ اِنْ تَكُوْنُوْا تَاْلَمُوْنَ فَاِنَّهُمْ یَاْلَمُوْنَ كَمَا تَاْلَمُوْنَ١ۚ وَ تَرْجُوْنَ مِنَ اللّٰهِ مَا لَا یَرْجُوْنَ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا۠
وَلَا تَهِنُوْا : اور ہمت نہ ہارو فِي : میں ابْتِغَآءِ : پیچھا کرنے الْقَوْمِ : قوم (کفار) اِنْ : اگر تَكُوْنُوْا تَاْ لَمُوْنَ : تمہیں دکھ پہنچتا ہے فَاِنَّھُمْ : تو بیشک انہیں يَاْ لَمُوْنَ : دکھ پہنچتا ہے كَمَا تَاْ لَمُوْنَ : جیسے تمہیں دکھ پہنچتا ہے وَتَرْجُوْنَ : اور تم امید رکھتے ہو مِنَ : سے اللّٰهِ : اللہ مَا لَا : جو نہیں يَرْجُوْنَ : وہ امید رکھتے وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَلِيْمًا : جاننے والا حَكِيْمًا : حکمت والا
اور ہمت نہ ہارو ان کا پیچھا کرنے سے77 اگر تم بےآرام ہوتے ہو تو وہ بھی بےآرام ہوتے ہیں جس طرح تم ہوتے ہو اور تم کو اللہ سے امید ہے جو ان کو نہیں اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
77 یہ ترغیب الی القتال ہے۔ القوم سے مراد مشرکین ہیں یعنی اگر کسی وقت مشرکین کا تعاقب کرنے کی ضرورت پیش آجائے تو اس میں سستی اور کمزوری نہ دکھاؤ بیشک اس میں تمہیں تکلیف اٹھانی پڑے گی لیکن ساتھ ہی مشرکین کو بھی تکلیف ہوگی۔ تکلیف اٹھانے میں تو تم دونوں فریق برابر ہو مگر ان تکلیفوں کے بدلے اللہ کی رحمت و بخشش اور اخروی انعامات جن کے تم امید وار ہو مشرکین کا ان میں کوئی حصہ نہیں۔ اس لیے مشرکین کی تکلیف تو محض تکلیف ہی ہے لیکن تمہاری تکلیف پر اخروی اجر اور جاودانی نعمتیں مرتب ہوں گی۔ لہذا تمہیں اللہ کی راہ میں ہر تکلیف خوشی اور خندہ پیشانی سے برداشت کرنی چاہیے۔
Top