Jawahir-ul-Quran - An-Nisaa : 65
فَلَا وَ رَبِّكَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰى یُحَكِّمُوْكَ فِیْمَا شَجَرَ بَیْنَهُمْ ثُمَّ لَا یَجِدُوْا فِیْۤ اَنْفُسِهِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَ یُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا
فَلَا وَرَبِّكَ : پس قسم ہے آپ کے رب کی لَا يُؤْمِنُوْنَ : وہ مومن نہ ہوں گے حَتّٰي : جب تک يُحَكِّمُوْكَ : آپ کو منصف بنائیں فِيْمَا : اس میں جو شَجَرَ : جھگڑا اٹھے بَيْنَھُمْ : ان کے درمیان ثُمَّ : پھر لَا يَجِدُوْا : وہ نہ پائیں فِيْٓ اَنْفُسِهِمْ : اپنے دلوں میں حَرَجًا : کوئی تنگی مِّمَّا : اس سے جو قَضَيْتَ : آپ فیصلہ کریں وَيُسَلِّمُوْا : اور تسلیم کرلیں تَسْلِيْمًا : خوشی سے
سو قسم ہے تیرے رب کی وہ مومن نہ ہو نگے یہاں تک کہ تجھ کو ہی منصف جانیں اس جھگڑے میں جو ان میں اٹھے47 پھر نہ پاویں اپنے جی میں تنگی تیرے فیصلہ سے اور قبول کریں خوشی سے
47 یہاں ایمان کیلئے تین شرطیں بیان کی گئی ہیں۔ اول حَتّیٰ یُحَکِّمُوْکَ آپ کو فیصل مانیں دوم لَا یَجِدُوْا فِیْ اَنْفُسِھِمْ حَرَجًا آپ کے فیصلے کو دل و جان سے قبول کریں۔ سوم وَیُسَلِّمُوْا تَسْلِیْماً آپ کے فیصلے کے خلاف زبان پر گلہ کا کوئی لفظ نہ لائیں حاصل یہ کہ صرف زبانی اقرار سے مومن نہیں بن سکتے۔ جب زبانی اقرار کے ساتھ عملی طور پر بھی پیغمبر خدا ﷺ کو فیصل نہ مانیں گے۔ اور آپ کا فیصلہ دل سے قبول نہیں کریں گے اور فیصلہ اپنے خلاف ہونے کی صورت میں کبیدہ خاطر اور دل میں رنجیدہ نہیں ہوں گے اور نہ زبان پر حرف شکایت لائیں گے اس وقت تک مومن نہیں بن سکتے۔ وَ لَوْا اَنَّا کَتَبْنَا عَلَیْھِمْ اَنِ اقْتُلوْا اَنْفُسَکُم الخ یہ لوگ اس قسم کے آسان احکام پر بھی عمل نہیں کرتے اگر ان پر سخت احکام فرض کردئیے جاتے تو سوائے معدود چند ان میں سے کوئی بھی ان پر عمل کرتا یہ احکام تو نہایت آسان ہیں اگر یہ لوگ ان پر دل و جان سے عمل کرلیتے تو اس میں ان کی اپنی ہی بہتری تھی۔ دنیا میں بھی امن اور چین سے رہتے اور آخرت میں بھی بہت بڑا اجر پاتے۔
Top