Jawahir-ul-Quran - Al-Hujuraat : 18
اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ غَیْبَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے غَيْبَ : پوشیدہ باتیں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کی وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین وَاللّٰهُ : اور اللہ بَصِيْرٌۢ : دیکھنے والا بِمَا تَعْمَلُوْنَ : وہ جو تم کرتے ہو
اللہ جانتا ہے چھپے بھید آسمانوں کے17 اور زمین کے اور اللہ دیکھتا ہے جو تم کرتے ہو
17:۔ ” ان اللہ۔ الایۃ “ ٓآخر میں مسئلہ توحید کا علی وجہ الترقی بیان ہے۔ سورة محمد میں فرمایا ” لا الہ الا اللہ “ یعنی اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کے بعد سورة فتح میں فرمایا ” تسبحوہ “ یعنی معبود وہی ہے کس کو اس کا شریک نہ بناؤ اور یہاں سورة حجرات میں فرمایا ” ان اللہ یعلم۔ الایۃ “ یعنی عالم الغیب صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے لہذا معبود اور کارساز بھی وہی ہے۔ کسی کو اس کی عبادت میں شریک نہ بناؤ اور حاجات و مشکلات میں اس کے سوا کسی کو غائبانہ مت پکارو۔ سورة حجرات میں آیت توحید، +1 ۔ ” ان اللہ یعلم غیب السموات والارض، واللہ بصیر بما تعملون “ نفی شرک اعتقادی۔ سورة حجرات ختم ہوئی
Top