Jawahir-ul-Quran - Al-Maaida : 43
وَ كَیْفَ یُحَكِّمُوْنَكَ وَ عِنْدَهُمُ التَّوْرٰىةُ فِیْهَا حُكْمُ اللّٰهِ ثُمَّ یَتَوَلَّوْنَ مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ١ؕ وَ مَاۤ اُولٰٓئِكَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
وَكَيْفَ : اور کیسے يُحَكِّمُوْنَكَ : وہ آپ کو منصف بنائیں گے وَعِنْدَهُمُ : جبکہ ان کے پاس التَّوْرٰىةُ : توریت فِيْهَا : اس میں حُكْمُ اللّٰهِ : اللہ کا حکم ثُمَّ : پھر يَتَوَلَّوْنَ : پھرجاتے ہیں مِنْۢ بَعْدِ : بعد ذٰلِكَ : اس وَمَآ : اور نہیں اُولٰٓئِكَ : وہ لوگ بِالْمُؤْمِنِيْنَ : ماننے والے
اور وہ تجھ کو کس طرح منصف بنائیں گے76 اور ان کے پاس تو تورات ہے جس میں حکم ہے اللہ کا77 پھر اس کے پیچھے پھرے جاتے ہیں اور وہ ہرگز ماننے والے نہیں ہیں
76 وَ کَیْفَ یُحَکِّمُوْنَکَ الخ استفہام تعجب کے لیے (روح) یہاں یہود کے روئیے پر دوہرے تعجب کا اظہار فرمایا۔ تعجب ہے یہ لوگ اپنے معاملات کے مقدمے آپ کے پاس کیوں لاتے ہیں۔ حالانکہ ان کے پاس اللہ کی کتاب تورات موجود ہے اس میں ان کے مقدمات کے فیصلے بھی موجود ہیں پھر اس پر تعجب کی بات یہ ہے کہ وہ اس کے باوجود جب آپ کے پاس اپنے مقدمات لے کر آتے ہیں پھر آپ کے فیصلوں اعراض کرتے ہیں وَ مَا اُولئِکَ بِالْمُؤمِنِیْنَ ۔ ان کا تو تورات پر بھی ایمان نہیں جس پر ایمان لانیکے وہ بڑے مدعی ہیں اگر تورات پر ان کا ایمان ہوتا تو اس کے احکام پر عمل کرتے اور قرآن پر بھی ایمان لے آتے جو تورات کے احکام کی تصدیق کرتا ہے وَ مَا اُولئِکَ بِالْمُوْمِنِیْنَ بِشَیْءٍ مِنْ کتاب اللہ تعالیٰ الا بالتوراۃ و الا لعلملوا بھا و اٰمنوا بما یصدقہ یوافقہ ولا بکتابک (مظھری ج 3 ص 122) ۔ 77 فِیْھَا حُکْمُ اللہِ ۔ حکم اللہ سے قتل اور قطع الطریق کا حکم یعنی قصاص وغیرہ مراد ہے جیسا کہ وَ کَتَبْنَا عَلَیْھِمْ فِیْھَا اَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفسِ الخ اس پر شاہد ہے۔ فائدہ : اس سے پہلے یہود قطاع الطریق اور قتل و غارت گری سے زمین پر فساد برپا کرنے والوں کی سزاؤں کا ذکر تھا اس لیے اس مناسبت سے حکم اللہ سے یہاں تمام حدود مراد ہیں صرف زنا کی سزا ہی مراد نہیں اور ان آیتوں کے شان نزول کے طور پر یہودی مرد و زن کے زنا کا جو واقعہ بیان کیا جاتا ہے وہ بھی بلا شبہ اس آیت کے تحت داخل ہے لیکن آیت کا حل اس واقعہ پر موقوف نہیں۔
Top