Jawahir-ul-Quran - Al-Maaida : 60
قُلْ هَلْ اُنَبِّئُكُمْ بِشَرٍّ مِّنْ ذٰلِكَ مَثُوْبَةً عِنْدَ اللّٰهِ١ؕ مَنْ لَّعَنَهُ اللّٰهُ وَ غَضِبَ عَلَیْهِ وَ جَعَلَ مِنْهُمُ الْقِرَدَةَ وَ الْخَنَازِیْرَ وَ عَبَدَ الطَّاغُوْتَ١ؕ اُولٰٓئِكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّ اَضَلُّ عَنْ سَوَآءِ السَّبِیْلِ
قُلْ : آپ کہ دیں هَلْ : کیا اُنَبِّئُكُمْ : تمہیں بتلاؤں بِشَرٍّ : بدتر مِّنْ : سے ذٰلِكَ : اس مَثُوْبَةً : ٹھکانہ (جزا) عِنْدَ : ہاں اللّٰهِ : اللہ مَنْ : جو۔ جس لَّعَنَهُ : اس پر لعنت کی اللّٰهُ : اللہ وَغَضِبَ : اور غضب کیا عَلَيْهِ : اس پر وَجَعَلَ : اور بنادیا مِنْهُمُ : ان سے الْقِرَدَةَ : بندر (جمع) وَالْخَنَازِيْرَ : اور خنزیر (جمع) وَعَبَدَ : اور غلامی الطَّاغُوْتَ : طاغوت اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ شَرٌّ : بد ترین مَّكَانًا : درجہ میں وَّاَضَلُّ : بہت بہکے ہوئے عَنْ : سے سَوَآءِ : سیدھا السَّبِيْلِ : راستہ
تو کہہ میں تم کو بتلاؤں ان میں کس کی104 بری جزا ہے اللہ کے ہاں وہی جس پر اللہ نے لعنت کی اور اس پر غضب نازل کیا اور ان میں سے بعضوں کو بندر کردیا اور بعض کو سور اور جنہوں نے بندگی کی شیطان کی وہی لوگ بدتر ہیں105 درجہ میں اور بہت بہکے ہوئے ہیں سیدھی راہ سے
104 یہود نے مسلمانوں سے کہا تھا کہ عیاذاً باللہ) تمہارے دین سے بد تر دین ہم نے نہیں دیکھا تو اس کے جواب میں یہ آیت نازل ہوئی۔ ھذا جواب للیھود لما قالوا ما نعرف دینا شرا من دینکم۔ (خازن ج 2 ص 57) یعنی آپ یہود سے فرما دیں کہ ہمارے دین کو تم اپنے زعم میں سب سے برا سمجھتے ہو آؤ میں تمہیں بتاؤ کے سب سے برا دین کس کا ہے اور خدا کے یہاں کس دین والے کو بد ترین جزا ملے گی۔ مَنْ لَّعَنَہُ اللہُ اس سے پہلے مضاف محذوف ہے۔ ای دین من لعنہ اللہ (مدارک ج 1 ص 225) ۔ یعنی سب سے برا دین تو ان لوگوں کا ہے جو بارگاہ خداوندی سے ملعون و مرود ہے اور جن پر خدا کا غضب ہوا اور جن کو اللہ تعالیٰ نے بطور سزا مسخ کر کے بندر اور خنزیر بنا دیا اور جنہوں نے شیطان کی عبادت کی۔ الطَّاغُوْت کے دو معنی ہیں۔ 1۔ شیطان اور۔ 2 ۔ ہر معبود غیر خدا یہاں دونوں معنی مراد ہوسکتے ہیں۔ والطاغوت ھو الشیطان و قیل ھو العجل وقیل ھو الکھان والاحبار وجملتہ ان کل من اطاع احدا فی معصیۃ اللہ فقد عبدہ وھو الطاغوت (خازن ج 2 ص 57) مذکور بالا تمام باتیں یہود میں پائی جاتی ہیں لہذا معلوم ہوا کہ ان کا دین ہی سب سے برا دین ہے۔ یعنی من الیھود من لعنہ اللہ و غضب علیہ ومنھم من جعلھم قردۃ وخنازیر (خازن) ۔ 105 اُولئِکَ سے اشارہ مذکورہ بالا ملعونین، مغضوبین، ممسوخین اور عباد شیطان کی طرف ہے وہ لوگ ہے جن کے حالات یہ ہیں یعنی یہود ہی خدا کے یہاں سب سے برے ہیں اور سیدھی راہ سے بہت دور ہیں اور جہنم میں ان کا ٹھکانا بہت برا ہے۔
Top