Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 115
قَالُوْا یٰمُوْسٰۤى اِمَّاۤ اَنْ تُلْقِیَ وَ اِمَّاۤ اَنْ نَّكُوْنَ نَحْنُ الْمُلْقِیْنَ
قَالُوْا : وہ بولے يٰمُوْسٰٓي : اے موسیٰ اِمَّآ : یا اَنْ : یہ کہ تُلْقِيَ : تو ڈال وَاِمَّآ : اور یاد (ورنہ) اَنْ : یہ کہ نَّكُوْنَ : ہوں نَحْنُ : ہم الْمُلْقِيْنَ : ڈالنے والے
بولے اے موسیٰ112 یا تو توُ ڈال اور یا ہم ڈالتے ہیں
112: جب مقررہ تاریخ پر متعینہ جگہ میں حضرت موسیٰ اور ہارون (علیہما السلام) اور فرعون مع امراء و مقربین اور تمام جادوگر پہنچ گئے اور مقابلہ شروع ہونے لگا تو جادوگروں نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے پوچھا پہلے آپ لاٹھی پھینکیں گے یا ہم پہلے اپنا کمال پیش کریں۔ “ قَالَ اَلْقُوْا ” حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا پہلے تم پھینکو جو کچھ تمہارے پاس ہے۔ چونکہ وہ جادوگروں کے مکر و فریب کا ابطال چاہتے تھے اور وہ اسی صورت میں زیادہ مؤثر تھا کہ وہ اپنی رسیاں اور لاٹھیاں پہلے ڈالتے۔ اس لیے فرمایا پہلے تم اپنا جوہر دکھاؤ۔ انہ (علیہ الصلوۃ والسلام) کان یردی ابطال ما اتوا بہ من السحر وابطالہ ما کان یمکن الا باقدامھم علی اظھارہ فاذن لھم فی الاتیان بذالک (کبیر ج 4 ص 400) ۔
Top