Kashf-ur-Rahman - Hud : 34
وَ لَا یَنْفَعُكُمْ نُصْحِیْۤ اِنْ اَرَدْتُّ اَنْ اَنْصَحَ لَكُمْ اِنْ كَانَ اللّٰهُ یُرِیْدُ اَنْ یُّغْوِیَكُمْ١ؕ هُوَ رَبُّكُمْ١۫ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَؕ
وَلَا يَنْفَعُكُمْ : اور نہ نفع دے گی تمہیں نُصْحِيْٓ : میری نصیحت اِنْ : اگر اَرَدْتُّ : میں چاہوں اَنْ اَنْصَحَ : کہ میں نصیحت کردوں لَكُمْ : تمہیں اِنْ : اگر (جبکہ) كَانَ : ہے اللّٰهُ يُرِيْدُ : اللہ چاہے اَنْ يُّغْوِيَكُمْ : کہ گمراہ کرے تمہیں هُوَ : وہ رَبُّكُمْ : تمہارا رب وَاِلَيْهِ : اور اس کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹ کر جاؤ گے
اور میں خواہ تمہاری کتنی ہی خیر خواہی کرنا چاہوں میری خیر خواہی تم کو نفع نہیں پہونچا سکتی اگر اللہ ہی کو یہ منظور ہو کہ وہ تم کو بےراہ رکھے وہی تمہارا مالک ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جائو گے
34 اور میں خواہ تمہاری کتنی ہی خیر خواہی کروں میری خیر خواہی تم کو نفع نہیں پہونچا سکتی اگر اللہ ہی کو یہ منظور ہو کہ وہ تم کو بےراہ رکھے وہی تمہارا مالک ہے اور تم سب کی اسی کی طرف بازگشت ہے کسی کی خیر خواہی اور نصیحت جب ہی نافع ہوسکتی ہے جب اللہ تعالیٰ کی مشیت بھی شامل حال ہو تمہاری نافرمانیوں کے باعث اگر حضرت حق کو تمہاری راہ روی اور ہدایت منظور نہ ہو تو کوئی کیا کرسکتا ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یہاں تک جتنے جواب سوال اس قوم کے تھے وہی تھے حضرت کی قوم کے گویا یہ سب جواب ان کو ملے ایک ان کا نیا دعویٰ تھا وہ آگے فرمایا 12
Top