Kashf-ur-Rahman - An-Nahl : 9
وَ عَلَى اللّٰهِ قَصْدُ السَّبِیْلِ وَ مِنْهَا جَآئِرٌ١ؕ وَ لَوْ شَآءَ لَهَدٰىكُمْ اَجْمَعِیْنَ۠   ۧ
وَ : اور عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر قَصْدُ : سیدھی السَّبِيْلِ : راہ وَمِنْهَا : اور اس سے جَآئِرٌ : ٹیڑھی وَلَوْ شَآءَ : اور اگر وہ چاہے لَهَدٰىكُمْ : تو وہ تمہیں ہدایت دیتا اَجْمَعِيْنَ : سب
اور سیدھی راہ خدا تک پہنچتی ہے اور راستوں میں سے بعض راستے ٹیڑھے ہیں اور اگر خدا چاہتا تو تم سب کو ہدایت کردیتا
9 ۔ اور مذکورہ دلائل سے جو دین کا راستہ ثابت ہو اوہ دین حق کا راستہ اللہ تعالیٰ تک پہنچتا ہے اور راستوں میں بعض راستے ٹیڑھے بھی ہیں جو اللہ تعالیٰ تک نہیں پہنچتے اور اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو تم سب کو سیدھا دکھا دیتا ، یعنی اللہ تعالیٰ کی توحید کے لئے دلائل مذکورہ سے روشنی میسر آسکتی ہے۔ اس کے دین کو جو اختیار کرلیتا ہے وہ سیدھی ڈگر پر پڑجاتا ہے یہ سیدھی بیٹا اللہ تعالیٰ تک پہنچتی ہے اور جو گمراہی کی ڈگر پڑجاتا ہے وہ محرم رہتا ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی اس کی قدرتیں دیکھ کر صاف معلوم ہوتی ہیں اس کی خوبیاں اور جس کی عقل سیدھی نہیں وہ بہکتا ہے۔ 12
Top