Kashf-ur-Rahman - Al-Israa : 8
عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یَّرْحَمَكُمْ١ۚ وَ اِنْ عُدْتُّمْ عُدْنَا١ۘ وَ جَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ حَصِیْرًا
عَسٰي : امید ہے رَبُّكُمْ : تمہارا رب اَنْ : کہ يَّرْحَمَكُمْ : وہ تم پر رحم کرے وَاِنْ : اور اگر عُدْتُّمْ : تم پھر (وہی) کرو گے عُدْنَا : ہم وہی کرینگے وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنایا جَهَنَّمَ : جہنم لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے حَصِيْرًا : قید خانہ
عجب نہیں کہ تمہارا رب تم پر رحم فرمائے اور اگر تم نے پھر وہی کیا تو ہم بھی پھر وہی کریں گے اور ہم نے جہنم کو کافروں کا قید خانہ بنایا ہے۔
-8 عجب نہیں کہ تمہارا پروردگار تم پر رحم فرمائے اور اگر تم پھر ان شرارتوں کا اعادہ کرو گے تو ہم بھی اسی قسم کی سزا کا اعادہ کریں گے اور آخرت میں تو ہم نے جہنم کو کافروں کا قید خانہ بنا ہی رکھا ہے۔ یعنی اس کے نافرمانوں کو دنیا میں بھی سزا دی جائے گی اور آخرت میں تو بہرحال جہنم کا قید خانہ ایسے لوگوں کے لئے ہم نے بنا ہی رکھا ہے۔ مفسرین نے حملہ آوروں کی تعین میں بہت سے اقوال نقل کئے ہیں۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں تو رات میں کہہ دیا تھا کہ دو بار بنی اسرائیل شرارت ریں گے اس کی جزا میں دشمن ان کے ملک میں غالب ہوں گے اسی طرح ہوا ہے ایک بار جالوت غالب ہوا ہے پھر حق تعالیٰ نے اس کو حضرت دائود (علیہ السلام) کے ہاتھ سے ہلاک کیا پیچھے بنی اسرائیل کو اور قوت زیادہ دی۔ حضرت سلیمان (علیہ السلام) کی سلطنت میں دوسری بار فارسی لوگوں میں سے بخت نصر غالب ہوا تب سے ان کی سلطنت نے قوت نہ پکڑی اب فرمایا کہ اللہ مہربانی پر آیا ہے اگر اس نبی کے تابع ہو تو وہی سلطنت اور غلبہ پھر کر دے اور اگر پھر وہی شرارت کرو گے تو ہم پھر وہی کریں گے یعنی مسلمانوں کو ان پر غالب کیا اور آخرت میں دوزخ تیار ہے۔ 12
Top