Kashf-ur-Rahman - Maryam : 48
وَ اَعْتَزِلُكُمْ وَ مَا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَ اَدْعُوْا رَبِّیْ١ۖ٘ عَسٰۤى اَلَّاۤ اَكُوْنَ بِدُعَآءِ رَبِّیْ شَقِیًّا
وَاَعْتَزِلُكُمْ : اور کنارہ کشی کرتا ہوں تم سے وَمَا : اور جو تَدْعُوْنَ : تم پرستش کرتے ہو مِنْ دُوْنِ : سوائے اللّٰهِ : اللہ وَاَدْعُوْا : اور میں عبادت کروں گا رَبِّيْ : اپنا رب عَسٰٓى : امید ہے اَلَّآ اَكُوْنَ : کہ نہ رہوں گا بِدُعَآءِ : عبادت سے رَبِّيْ : اپنا رب شَقِيًّا : محروم
اور میں تم سے اور ان سے جن کو تم خدا کے سوا پکارا کرتے ہو سب سے کنارہ کشی اختیار کرتا ہوں اور میں تو اپنے رب کی عبادت کروں گا مجھے امید ہے کہ میں اپنے رب کی عبادت کر کے محروم نہ رہوں گا۔
-48 اور میں تم سے اور ان معبود ان باطلہ سے جن کو تم اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر پکارتے ہو ان سب سے میں بالکل کنارہ کش ہوجاتا ہوں اور میں تم سے علیحدہ ہو کر اپنے رب کی عبادت کیا کروں گا اور اسی کو پکاروں گا اور مجھ کو پوری امید ہے کہ میں اپنے پروردگار کی عبادت کر کے محروم اور بدبخت نہیں رہوں گا۔ یعنی دل سے تو علیحدہ ہی ہوں اب اپنے جسم اور بدن کو بھی تم سے جدا کرلیتا ہوں اور ہجرت کر کے چلا جاتا ہوں کیونکہ اب تم خدا کی عبادت میں بھی مزاحمت کرو گے اور مجھ کو یقین ہے کہ میں اپنے پروردگار کی عبادت اور اس کو پکار کر کے محروم نہ رہوں گا اور میری عبادت بیکار نہ جائے گی۔ جیسا کہ معبود ان باطلہ کے پجاری اپنے معبودوں کی حمایت اور مدد سے محروم ہیں۔
Top