Kashf-ur-Rahman - Maryam : 60
اِلَّا مَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَاُولٰٓئِكَ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّةَ وَ لَا یُظْلَمُوْنَ شَیْئًاۙ
اِلَّا : مگر مَنْ : جو۔ جس تَابَ : توبہ کی وَاٰمَنَ : وہ ایمان لایا وَعَمِلَ : اور عمل کیے صَالِحًا : نیک فَاُولٰٓئِكَ : پس یہی لوگ يَدْخُلُوْنَ : وہ داخل ہوں گے الْجَنَّةَ : جنت وَلَا يُظْلَمُوْنَ : اور ان کا نہ نقصان کیا جائیگا شَيْئًا : کچھ۔ ذرا
مگر ہاں ان میں سے جس نے توبہ کرلی اور ایمان لے آیا اور نیک عمل کرتا رہا تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہوں گے اور ان کی ذرا سی بھی حلق تلفی نہ کی جائے گی۔
-60 مگر ہاں جس نے معصیت سے توبہ کرلی اور ایمان لے آیا اور نیک عمل کرنے لگا تو ایسے لوگ جنت میں ہوں گے اور ان کو ذرا سا نقصان بھی نہ پہونچے گا۔ مطلب یہ ہے کہ اگر یہ ناخلف لوگ جنہوں نے نماز ک ضائع کیا اور ناجائز شہوات کی پیروی کی تائب ہوجائیں اور ایمان لے آئیں اور نیک اعمال کی پابندی کرنے لگیں تو یہ اپنی گمراہی کا پھل پانے والوں سے مستثنیٰ ہوں گے اور یہ لوگ جنتی ہوں گے اور جزا دیتے وقت ان کا نقصان اور کوئی حق تلفی نہ ہوگی۔
Top