Kashf-ur-Rahman - Maryam : 6
یَّرِثُنِیْ وَ یَرِثُ مِنْ اٰلِ یَعْقُوْبَ١ۖۗ وَ اجْعَلْهُ رَبِّ رَضِیًّا
يَّرِثُنِيْ : میرا وارث ہو وَيَرِثُ : اور وارث ہو مِنْ : سے۔ کا اٰلِ يَعْقُوْبَ : اولادِ یعقوب وَاجْعَلْهُ : اور اسے بنا دے رَبِّ : اے میرے رب رَضِيًّا : پسندیدہ
جو میرا بھی وارث ہو اور اولاد یعقوب کا بھی وارث ہو اور تو اس وارث کو اے میرے رب اپنا پسندیدہ اور مقبول بنائیو۔
-6 جو میرا بھی وارث ہو اور اولاد یعقوب کا بھی وارث ہو اور آپ اس وارث کو اے میرے پروردگار اپنا پسندیدہ اور مقبول بنائیو۔ یعنی مرنے کے بعد میرے رشتہ دار شاید ملت ابراہیمی کی حفاظت نہ کرسکیں اور دین کو بجا نہ لائیں اور بظاہر بیٹے کے اسباب عادیہ بھی مفقود ہیں میں بھی بوڑھا اور میری بیوی بھی بوڑھی اور بانجھ سو ان اسباب عادیہ کے مفقود ہونے کے باوجو داپنے پاس سے اور اپنی رحمت خاص سے کوئی بیٹا عطا فرما۔ جو میرے بھی علم کا وارث ہو اور جو علم اولاد یعقوب (علیہ السلام) میں منتقل ہوتا چلا آ رہا ہے اس کا بھی وارث اور نگہبان ہو اور وہ وارث تیرا پسندیدہ اور مقبول بھی ہو یعنی عالم باعمل ہو ۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں کہ بھائی بند راہ نیک نہ بگاڑیں یہ ڈر ہوگا اور فرماتے ہیں اللہ نے ان کو قائم مقام ان کا اور اگلے پیغمبروں کا کردیا لیکن روبرو ہی قائم مقام رہا ان کے پیچھے نہیں رہا۔ 12
Top