Kashf-ur-Rahman - Al-Anbiyaa : 103
لَا یَحْزُنُهُمُ الْفَزَعُ الْاَكْبَرُ وَ تَتَلَقّٰىهُمُ الْمَلٰٓئِكَةُ١ؕ هٰذَا یَوْمُكُمُ الَّذِیْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ
لَا يَحْزُنُهُمُ : غمگین نہ کرے گی انہیں الْفَزَعُ : گھبراہٹ الْاَكْبَرُ : بڑی وَتَتَلَقّٰىهُمُ : اور لینے آئیں گے انہیں الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے ھٰذَا : یہ ہے يَوْمُكُمُ : تمہارا دن الَّذِيْ : وہ جو كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ : تم تھے وعدہ کیے گئے (وعدہ کیا گیا تھا
ان کو قیامت کی بڑی گھبراہٹ غمگین نہ کرسکے گی اور رحمت کے فرشتے ان کا استقبال کریں گے یہی وہ تمہارا د ہے جس دن کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا
(103) ان کو قیامت کی بڑی گھبراہٹ غمگین نہ کرے گی اور غم میں نہیں ڈالے گی اور رحمت کے فرشتے ان کو لائیں گے اور ان کا استقبال کریں گے اور کہیں گے یہی دن تو تمہارا وہ دن ہے جس دن کا تم کو وعدہ دیا جاتا تھا یعنی جن کے لئے ازل میں بھلائی مقدر ہوچکی ہے ان کی یہ حالت ہوگی کہ نضخہ ثانیہ کے بعد جب قبروں سے اٹھیں گے تو ان پر کوئی پریشانی نہ ہوگی اور نہ کسی غم اور فکر میں مبتلا ہو گے بلکہ ملائکہ مقربین ان کا استقبال کتے ہوں گے اور ان سے کہا جائے گا یہ تو وہ دن ہے جس کا تم سے دنیا میں وعدہ کیا جاتا رہا ہے کہ ایک دن آنے والا ہے جس دن تم کو تمہارے اعمال کا صلہ ملنے والا ہے۔
Top