Kashf-ur-Rahman - Al-Hajj : 35
الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ الصّٰبِرِیْنَ عَلٰى مَاۤ اَصَابَهُمْ وَ الْمُقِیْمِی الصَّلٰوةِ١ۙ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ
الَّذِيْنَ : وہ جو اِذَا : جب ذُكِرَ اللّٰهُ : اللہ کا نام لیا جائے وَجِلَتْ : ڈر جاتے ہیں قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل وَالصّٰبِرِيْنَ : اور صبر کرنے والے عَلٰي : پر مَآ اَصَابَهُمْ : جو انہیں پہنچے وَالْمُقِيْمِي : اور قائم کرنے والے الصَّلٰوةِ : نماز وَمِمَّا : اور اس سے جو رَزَقْنٰهُمْ : ہم نے انہیں دیا يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کرتے ہیں
جو ایسے ہیں کہ جب اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جو مصائب ان پر پڑتے ہیں ان کو برداشت کرتے ہیں اور جو نماز کی پابندی رکھتے ہیں اور جو ہمارے دیئے میں سے کچھ خیرات بھی کیا کرتے ہیں
(35) جو ایسے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جو مصائب ان پر پڑتے ہیں ان کو سہارتے اور برداشت کرتے ہیں اور جو نماز کی پابندی کرتے ہیں اور جو ایسے ہیں کہ جو کچھ ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے کچھ خیرات بھی کیا کرتے ہیں یعنی صرف امت محمدیہ کو قربانی کا حکم نہیں دیا گیا بلکہ تمام شرائع ماسبق میں جہاں اور عبادات کا حکم ہے وہاں قربانی کا بھی ان کو حکم تھا اور اس عبدت میں بھی یہی حکم تھا کہ قربانی پر اللہ کا نام لیا جائے اگر غیر اللہ کے نام پ قربانی کی گئی تو یہ شرک ہوگا۔ قربانی کے لئے چوپایوں میں سے وہی مخصوص چوپائے جن کا ذکر اوپر ہوچکا ہے اور چونکہ معبود برحق ایک ہی ہے اس لئے قربانی صرف اسی کے نام پر ہونی چاہئے اور ایک قربانی کیا بلکہ اس کے ہر فرمان کو بجالائو اور ہمہ تن اسی کے ہوکر رہو۔ آگے بشاری دی۔ مخبتین کو مخبتین وہ جو کسی پر ظلم نہیں کرتے اور جب کوئی ان پر ظلم کرے تو وہ بدلا بھی نہیں لیتے۔ بعض مفسرین نے فرمایا مخبتین وہ لوگ ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں مصائب و آلام کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کرتے ہیں اور خدا کی راہ میں جو تکالیف پہنچتی ہیں ان کو سہتے اور ان پر صبر کرتے ہیں نماز کے پابند ہیں اور جو ہمارے دیئے میں سے ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہی یعنی مواشی ذبح کرنی نیاز اللہ کی ہر دین میں عبادت رکھا ہے اس کے سوائے اور کی نیاز ذبح کرنا اس کی عبادت ہوگئی تو مشرک ہوا۔
Top