Kashf-ur-Rahman - Al-Muminoon : 29
وَ قُلْ رَّبِّ اَنْزِلْنِیْ مُنْزَلًا مُّبٰرَكًا وَّ اَنْتَ خَیْرُ الْمُنْزِلِیْنَ
وَقُلْ : اور کہو رَّبِّ : اے میرے رب اَنْزِلْنِيْ : مجھے اتار مُنْزَلًا : منزل مُّبٰرَكًا : مبارک وَّاَنْتَ : اور تو خَيْرُ : بہترین الْمُنْزِلِيْنَ : اتارنے والے
اور خدا کی جناب میں یوں کہیو اے میرے رب مجھ کو کشتی سے برکت کا اتارنا اتاریو اور تو سب اتارنے والوں سے بہتر اتارنے والا ہے
(29) اور پروردگار کی جناب میں یوں کہیو اے میرے پروردگار مجھ کو کشتی سے برکت کا اتارنا اتاریو اور تو سب اتارنے والوں سے بہتر اتارنے والا ہے۔ یعنی جب کشتی میں سوار ہوجائے تو شکر کے ساتھ آئندہ کے لئے بھی بھلائی کی دعا کرنا یا اترتے وقت کے لئے دعا بتائی۔ بابرکت اتارنا یعنی ہر اعتبار سے اطمینان یا اترنے کی جگہ اور مکان آرام دہ ہو۔ مہمان کے اتارنے والوں میں آپ سب سے بہتر اتارنے والے ہیں کیونکہ آپ مہمان کے آرام و آسائش اور اس کے نفع اور نقصان پر قدرت رکھتے ہیں اور دوسرے قدرت نہیں رکھتے۔
Top