Kashf-ur-Rahman - Ash-Shu'araa : 156
وَ لَا تَمَسُّوْهَا بِسُوْٓءٍ فَیَاْخُذَكُمْ عَذَابُ یَوْمٍ عَظِیْمٍ
وَلَا تَمَسُّوْهَا : اور اسے ہاتھ نہ لگانا بِسُوْٓءٍ : برائی سے فَيَاْخُذَكُمْ : سو (ورنہ) تمہیں آپکڑے گا عَذَابُ : عذاب يَوْمٍ عَظِيْمٍ : ایک بڑا دن
اور اس اونٹنی کو بدی اور برائی کے ساتھ ہاتھ بھی نہ لگانا ورنہ تم کو ایک بڑے دن کا عذاب آپکڑے گا
(156) اور اس اونٹنی کو برائی اور بدی کے ساتھ ہاتھ بھی نہ لگائو ورنہ تم کو ایک بہت بڑے دن کا عذاب آپکڑے گا۔ حضرت صالح (علیہ السلام) نے باری مقرر کی جس دن وہ پانی پیتی اس دن دوسرے جانور پیاسے رہتے پانی ختم ہوجاتا پھر بری نیت سے اس کو مارنے پیٹنے کی ممانعت کردی گئی۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں اونٹنی پیدا ہوئی پتھر میں سے اللہ کی قدرت سے حضرت صالح (علیہ السلام) کی دعا سے چھٹی پھرتی جس جنگل میں چرنے جاتی سب مواشی بھاگ کر کنارے ہوجاتے اور جس تالاب پر پانی کو جاتی سب مواشی وہاں سے بھاگتے تب یوں ٹھہرا ایک دن پانی پر وہ جاوے ایک دن اور مواشی جاویں 12
Top