Kashf-ur-Rahman - An-Naml : 35
وَ اِنِّیْ مُرْسِلَةٌ اِلَیْهِمْ بِهَدِیَّةٍ فَنٰظِرَةٌۢ بِمَ یَرْجِعُ الْمُرْسَلُوْنَ
وَاِنِّىْ : اور بیشک میں مُرْسِلَةٌ : بھیجنے والی اِلَيْهِمْ : ان کی طرف بِهَدِيَّةٍ : ایک تحفہ فَنٰظِرَةٌ : پھر دیکھتی ہوں بِمَ : کیا (جواب) لے کر يَرْجِعُ : لوٹتے ہیں الْمُرْسَلُوْنَ : قاصد
اور میں سردست ان لوگوں کے پاس کچھ ہدیہ یعنی تحفہ بھیجتی ہوں پھر دیکھتی ہوں کہ وہ میرے فرستادے کیا جواب لیکر پلٹتے ہیں
(35) اور میں سردست ان لوگوں کی طرف کچھ تحفہ بھیجتی ہوں اور ا ن لوگوں کے پاس اپنے آدمیوں کے ہاتھ ہدیہ ارسال کرتی ہوں پھر دیکھتی ہوں کہ وہ میرے فرستادے کیا جواب لے کر لوٹتے ہیں۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں چاہا کہ ان بادشاہ کا شوق معلوم کرے جس طرح پر ہے 12 یعنی ان کا ذوق معلوم ہوجائے کہ وہک یا چیز پسند کرتے ہیں اگر کچھ دے کر پیچھا چھوٹ جائے تو اچھا ہے چناچہ ہر قسم کے تحائف روانہ کئے اور جب وہ فرستادہ بیش قیمت جواہرات، گھوڑے، خوبصورت باندیاں وغیرہ لیکر حضرت سلیمان سلیمان (علیہ السلام) کے دربار میں حاضر ہوا۔
Top