Kashf-ur-Rahman - Al-Qasas : 34
وَ اَخِیْ هٰرُوْنُ هُوَ اَفْصَحُ مِنِّیْ لِسَانًا فَاَرْسِلْهُ مَعِیَ رِدْاً یُّصَدِّقُنِیْۤ١٘ اِنِّیْۤ اَخَافُ اَنْ یُّكَذِّبُوْنِ
وَاَخِيْ : اور میرا بھائی هٰرُوْنُ : ہارون هُوَ : وہ اَفْصَحُ : زیادہ فصیح مِنِّيْ : مجھ سے لِسَانًا : زبان فَاَرْسِلْهُ : سو بھیجدے اسے مَعِيَ : میرے ساتھ رِدْاً : مددگار يُّصَدِّقُنِيْٓ : اور تصدیق کرے میری اِنِّىْٓ اَخَافُ : بیشک میں ڈرتا ہوں اَنْ : کہ يُّكَذِّبُوْنِ : وہ جھٹلائیں گے مجھے
اور میرے بھائی ہارون (علیہ السلام) کی زبان مجھ سے زیادہ رواں ہے تو اس کو بھی میرے ہمراہ میرا مدد گار بناکر بھیج دے کہ وہ میری تائید و تصدیق کردے کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ فرعون والے میری تکذیب کریں گے
34۔ اور میرے بھائی ہارون (علیہ السلام) کی زبان مجھ سے زیادہ فصیح اور رواں ہے آپ اس کو بھی میرے ہمراہ میرا مدد گار بنا کر بھیج دیں کہ وہ میرے دعوے اور میری باتوں کی تصدیق کرے اور میری نبوت کی تائید کرے کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ فرعون والے میری تکذیب کریں گے۔ یعنی چونکہ میری زبان میں لکنت ہے اور میں بولتے بولتے کبھی اٹک جاتا ہوں تو ہوسکتا ہے کہ وہ بد دین لوگ ہیں کہیں میری تضحیک کریں اور مجھ کو ہنسی میں اڑا دیں اس لئے میرے بھائی ہارون جو فصاحت لسانی کے اعتبار سے مجھ سے زیادہ فصیح ہیں اور اگر مناظرے کی نوبت آئی تو ان کی زبان کی روانی سے مدد ملے گی لہٰذا ان کو میرے ہمراہ مدد گار بنا کر بھیج دے کہ وہ میری تائید و تصدیق کریں کیونکہ مجھے یہ اندیشہ ہے کہ اگر میں تنہا گیا تو وہ مجھ کو جھٹلا دیں گے اور میر تکذیب کردیں گے۔
Top