Kashf-ur-Rahman - Al-Ghaafir : 80
وَ لَكُمْ فِیْهَا مَنَافِعُ وَ لِتَبْلُغُوْا عَلَیْهَا حَاجَةً فِیْ صُدُوْرِكُمْ وَ عَلَیْهَا وَ عَلَى الْفُلْكِ تُحْمَلُوْنَؕ
وَلَكُمْ : اور تمہارے لئے فِيْهَا : ان میں مَنَافِعُ : بہت سے فائدے وَلِتَبْلُغُوْا : اور تاکہ تم پہنچو عَلَيْهَا : ان پر حَاجَةً : حاجت فِيْ : میں صُدُوْرِكُمْ : تمہارے سینوں وَعَلَيْهَا : اور ان پر وَعَلَي : اور پر الْفُلْكِ : کشتیوں تُحْمَلُوْنَ : لدے پھرتے ہو
اور تمہارے لئے ان مواشی میں اور بھی بہت سے منافع ہیں اور یہ غرض بھی ہے کہ تم ان پر سوار ہوکر اپنی اس ضرورت تک پہنچ جائو جو تمہارے دلوں میں ہے اور تم ان چوپایوں پر اور کشتیوں پر چڑھے چڑھے پھرتے ہو ۔
(80) اور تمہارے لئے ان چوپایوں میں اور بھی بہت سے منافع اور فوائد ہیں اور یہ غرض بھی ہے کہ تم ان پر سوار ہو کر اپنی اس حاجت اور ضرورت کو پہنچ جائو جو تمہارے دلوں میں ہے اور تم ان چوپایوں پر اور کشتیوں پر چڑھے چڑھے پھرتے ہو۔ یعنی ان کا دودھ پیتے ہو ان کی اون کا استعمال کرتے ہو ان کا چمڑا کام میں لاتے ہو اور وہ حاجتیں اور ضرورتیں جو تمہارے جی میں ہوتی ہیں ان حاجتوں کو ان پر سوار ہوکر پورا کرتے ہو اور صرف چوپایوں پر کیا منحصر ہے بلکہ سواریوں پر اور کشتیوں پر چڑھے پھرتے ہو۔ مطلب یہ ہے کہ خشکی اور تری دونوں قسم کے سفروں کے لئے آسانیاں اور سہولتیں پیدا کردی ہیں اور ایسی چیزیں مہیا کردی ہیں جس سے بحروبر کا سفر کرتے ہو۔
Top