Kashf-ur-Rahman - Al-An'aam : 77
وَ قَالُوْا لَوْ لَا نُزِّلَ هٰذَا الْقُرْاٰنُ عَلٰى رَجُلٍ مِّنَ الْقَرْیَتَیْنِ عَظِیْمٍ
وَقَالُوْا : اور انہوں نے کہا لَوْلَا نُزِّلَ : کیوں نہیں نازل کیا گیا ھٰذَا الْقُرْاٰنُ : یہ قرآن عَلٰي رَجُلٍ : اوپر کسی شخص کے مِّنَ : سے الْقَرْيَتَيْنِ : دو بستیوں میں عَظِيْمٍ : عظمت والے ۔ بڑے
اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ قرآن ان دونوں بستیوں یعنی مکہ اور طائف کے کسی بڑے آدمی پر کیوں نہیں نازل کیا گیا۔
(31) اور انہوں نے کہا کہ یہ قرآن ان دونوں بستیوں کے کسی بڑے آدمی پر کیوں نہیں نازل کیا گیا۔ یعنی مکہ اور طائف دونوں بڑے شہروں کے کسی بڑے آدمی پر اترتا۔ مطلب یہ کہ کسی مالدار اور بڑے آدمی پر کیوں نہ نازل ہوا بڑے آدمی سے شاید ولید بن مغیرہ اور عروہ بن مسعود ثقفی ہوں کیونکہ پہلا مکہ کا بڑا تھا اور دوسرا طائف کا سردار تھا۔ گویا نبوت بھی ایسی ہے جو ان کے مشورے اور ان کی رائے سے دی جاتی۔
Top