Kashf-ur-Rahman - Az-Zukhruf : 89
فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَ قُلْ سَلٰمٌ١ؕ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
فَاصْفَحْ : پس درگزر کرو عَنْهُمْ : ان سے وَقُلْ سَلٰمٌ : اور کہو سلام ۭ فَسَوْفَ : پس عنقریب يَعْلَمُوْنَ : وہ جان لیں گے
لہٰذا اے پیغمبر آپ ان سے بےرخی کا برتائو کیجئے اور یوں کہہ دیجئے کہ بس میرا سلام ہے یہ لوگ اب تھوڑے دنوں میں اپنا انجام جانے لیتے ہیں۔
(89) لہٰذا اے پیغمبر آپ ان سے بےرخی کا برتائو کیجئے اور ان سے منہ پھیر لیجئے اور یوں کہئے کہ بس میرا سلام ہے یا یہ کہ تم کو سلام کرتا ہوں یہ لوگ اب تھوڑے دنوں میں اپنا انجام معلوم کرلیں گے۔ نبی کریم ﷺ نے قوم کی بےرخی اور بےاعتنائی اور معاندانہ مظاہروں سے تنگ آکر فرمایا ۔ یارب ان ھولائقوم لا یومنون۔ یعنی اے میرے پروردگار یہ ایسے لوگ ہیں کہ باوجود میری فہمائش اور میرے سمجھانے کے ایمان نہیں لاتے حضرت حق تعالیٰ نے ان معصومانہ اور افسوس میں ڈوبے ہوئے جملوں کی قسم کھا کر فرمایا اور آپ کی ہ مت افزائی فرمائی کہ پیغمبر کے اس کہنے کی قسم بعض حضرات نے وقیلہ کا عطف علم الساعۃ۔ پر کیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے اور پیغمبر کے اس کہنے کا بھی علم ہے کہ یارب ان ہولا ۔ قوم لا یومنون۔ صاحب مدارک نے اس معنی کو اختیار کیا ہے ظاہر ہے کہ یہ لوگ جو اپنے پیغمبر کو اس طرح تنگ کرتے ہیں وہ سخت عذاب کے مستحق ہوں گے اسی لئے آگے تفریع فرمائی کہ آپ ان سے اعرض کیجئے اپنا منہ پھیر لیجئے اور ان کو سلام وداع کہیے۔ جیسا کہ ترک تعلق کے موقعہ پر ایسا کیا کرتے ہیں کہ اچھا بھائی سلام نہیں مانتے تو جائو ان سے کہیے کہ تم کو سلام کرتا ہوں اب عنقریب ان کو اپنا انجام معلوم ہوجائے گا یعنی مرنے کے بعد ہی پتہ چل جائے گا اور قیامت میں تو جو کچھ ہونا ہے وہ ہونا ہی ہے تب ان کو اپنی سرکشی اور نافرمانی کا انجام معلوم ہوجائے گا۔ تم سورة زخرف
Top