Kashf-ur-Rahman - Al-Anfaal : 28
وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّمَاۤ اَمْوَالُكُمْ وَ اَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ١ۙ وَّ اَنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ۠   ۧ
وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّمَآ : درحقیقت اَمْوَالُكُمْ : تمہارے مال وَاَوْلَادُكُمْ : اور تمہاری اولاد فِتْنَةٌ : بڑی آزمائش وَّاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ عِنْدَهٗٓ : پاس اَجْرٌ : اجر عَظِيْمٌ : بڑا
اور تم یہ بات خوب جان لو کہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد حقیقت میں ایک قسم کا امتحان ہیں اور یہ یقین کرو کہ اللہ کے پاس بڑا ثواب ہے۔
28 اور تم یہ بات خوب جان لو کہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد ایک امتحان اور آزمائش کی چیز ہے اور یہ بھی یقین کرو کہ اللہ تعالیٰ کے پاس بڑ اجر وثواب ہے۔ یعنی جو لوگ اس امتحان میں پورے اتریں گے اور کوئی کمزوری نہیں دکھائیں گے تو وہ اجر عظیم کے مستحق ہوں گے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں چوری اللہ رسول کی یہ بھی ہے کہ چھپ کر کافروں سے ملیں اپنے مال اور اولاد کے بچائو کو جیسے مہاجرین میں اکثروں کے گھر مکہ میں تھے اور یہ بھی ہے کہ مال غنیمت چھپا رکھیں سردار پاس ظاہرنہ کریں۔ 12 مطلب یہ ہے کہ بعض مہاجرین کے بیوی بچے مکہ میں تھے بعض کے گھر اور املاک بھی مکہ میں تھے اس قسم کے مہاجرین اپنی اولاد اور املاک ک تحفظ کی وجہ سے مکہ کے کافروں کی کچھ رعایت کرتے ہوں گے یا ہمدردی کرتے ہوں گے تاکہ ان کی اولاد اور املاک محفوظ رہے اور کافر اس کو نقصان نہ پہنچائیں۔ تفصیل سورة ممتحنہ میں آئے گی۔ اس قسم کی معمولی سی فروگذاشت کو حضرت حق نے خیانت فرمایا اور مال و اولاد کو فتنہ سے تعبیر کیا اور آزمائش میں پورا اترنے والوں سے اجر عظیم کا وعدہ فرمایا۔
Top