Kashf-ur-Rahman - Al-Anfaal : 69
فَكُلُوْا مِمَّا غَنِمْتُمْ حَلٰلًا طَیِّبًا١ۖ٘ وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
فَكُلُوْا : پس کھاؤ مِمَّا : اس سے جو غَنِمْتُمْ : تمہیں غنیمت میں ملا حَلٰلًا : حلال طَيِّبًا : پاک وَّاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
اب جو کچھ تم نے بطور فدیہ حاصل کیا ہے اس کو حلال اور پاکیزہ سمجھ کر کھائو اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ یقیناً اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔
69 اب جو کچھ تم نے بطور فدیہ حاصل کیا ہے اس کو حلال اور پاکیزہ سمجھ کر کھائو اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو بلاشبہ اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی ڈرتے رہوگے اور جو کچھ خطا بھی ہوجائے گی تو بخشے گا قیدیوں کا حکم سن کر مسلمان ڈرے غنیمت سے بھی یہ ان کو تسلی فرمائی کہ وہ اللہ کی عطا ہے خوشی سے کھائو لیکن غنیمت کے واسطے جہاد نہ کرو۔ 12 خلاصہ یہ کہ جہاد کا مقصد اعلاء کلمۃ اللہ اور کفار کے فتنہ کا سدباب ہے اس کے علاوہ کوئی دنیاوی مقصد نہیں ہونا چاہئے۔
Top