Maarif-ul-Quran - Al-Kahf : 105
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِ رَبِّهِمْ وَ لِقَآئِهٖ فَحَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فَلَا نُقِیْمُ لَهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَزْنًا
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے انکار کیا بِاٰيٰتِ : آیتوں کو رَبِّهِمْ : اپنا رب وَلِقَآئِهٖ : اور اس کی ملاقات فَحَبِطَتْ : پس اکارت گئے اَعْمَالُهُمْ : ان کے عمل (جمع) فَلَا نُقِيْمُ : پس ہم قائم نہ کریں گے لَهُمْ : ان کے لیے يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن وَزْنًا : کوئی وزن
وہی ہیں جو منکر ہوئے اپنے رب کی نشانیوں سے اور اس کے ملنے سے سو برباد گیا ان کا کیا ہوا پھر نہ کھڑی کریں گے ہم ان کے واسطے قیامت کے دن تول ،
(آیت) فَلَا نُقِيْمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وَزْنًا یعنی ان کے اعمال جو ظاہر میں بڑے بڑے نظر آئیں گے مگر میزان حساب میں ان کا کوئی وزن نہ ہوگا کیونکہ یہ اعمال کفر و شرک کی وجہ سے بیکار اور بےوزن ہوں گے۔
صحیح بخاری و مسلم میں حضرت ابوہریرہ ؓ روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے روز ایک آدمی قد آور اور فربہ آئے گا جو اللہ تعالیٰ کے نزدیک ایک مچھر کے پر کے برابر بھی وزن دار نہ ہوگا اور پھر فرمایا کہ اگر اس کی تصدیق کرنا چاہو تو قرآن کی یہ آیت پڑھو (آیت) فَلَا نُقِيْمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وَزْنًا
اور حضرت ابو سعید خدری ؓ فرماتے ہیں کہ (قیامت کے روز) ایسے ایسے اعمال لائے جائیں گے جو جسامت کے اعتبار سے تہامہ کے پہاڑوں کے برابر ہوں گے مگر میزان عدل میں ان کا کوئی وزن نہ ہوگا (قرطبی)
Top