Maarif-ul-Quran - Al-Maaida : 53
وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَهٰۤؤُلَآءِ الَّذِیْنَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰهِ جَهْدَ اَیْمَانِهِمْ١ۙ اِنَّهُمْ لَمَعَكُمْ١ؕ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فَاَصْبَحُوْا خٰسِرِیْنَ
وَيَقُوْلُ : اور کہتے ہیں الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) اَهٰٓؤُلَآءِ : کیا یہ وہی ہیں الَّذِيْنَ : جو لوگ اَقْسَمُوْا : قسمیں کھاتے تھے بِاللّٰهِ : اللہ کی جَهْدَ : پکی اَيْمَانِهِمْ : اپنی قسمیں اِنَّهُمْ : کہ وہ لَمَعَكُمْ : تمہارے ساتھ حَبِطَتْ : اکارت گئے اَعْمَالُهُمْ : ان کے عمل فَاَصْبَحُوْا : پس رہ گئے خٰسِرِيْنَ : نقصان اٹھانے والے
اور کہتے ہیں مسلمان کیا یہ وہی لوگ ہیں جو قسمیں کھاتے تھے اللہ کی تاکید سے کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں برباد گئے ان کے عمل پھر رہ گئے نقصان میں
تیسری آیت میں اس کی مزید تشریح اس طرح بیان فرمائی کہ جب منافقین کے نفاق کا پردہ چاک ہوگا اور ان کی دوستی کے دعو وں اور قسموں کی حقیقت کھلے گی تو مسلمان حیرت میں رہ جائیں گے اور کہیں گے کہ کیا یہ وہی ہیں جو ہم سے اللہ تعالیٰ کی مغلظ قسمیں کھا کر دوستی کا دعویٰ کرتے تھے اور آج ان کا یہ حشر ہوا کہ ان کے سب اسلامی اعمال جو محض دکھلاوے کے لئے کیا کرتے تھے ضائع ہوگئے۔ اور اللہ جل شانہ نے ان آیات میں جو فتح مکہ اور منافقین کی رسوائی کا ذکر فرمایا ہے وہ چند روز کے بعد سب نے آنکھوں سے دیکھ لیا۔
Top