Tafseer-e-Mazhari - Nooh : 18
وَ اذْكُرْ رَّبَّكَ فِیْ نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَّ خِیْفَةً وَّ دُوْنَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَ الْاٰصَالِ وَ لَا تَكُنْ مِّنَ الْغٰفِلِیْنَ
وَاذْكُرْ : اور یاد کرو رَّبَّكَ : اپنا رب فِيْ : میں نَفْسِكَ : اپنا دل تَضَرُّعًا : عاجزی سے وَّخِيْفَةً : اور ڈرتے ہوئے وَّدُوْنَ : اور بغیر الْجَهْرِ : بلند مِنَ : سے الْقَوْلِ : آواز بِالْغُدُوِّ : صبح وَالْاٰصَالِ : اور شام وَلَا تَكُنْ : اور نہ ہو مِّنَ : سے الْغٰفِلِيْنَ : بیخبر (جمع)
پھر اسی میں تمہیں لوٹا دے گا اور (اسی سے) تم کو نکال کھڑا کرے گا
ثم یعیدکم فیھا . یعنی موت کے بعد تم کو قبروں میں لوٹا دے گا۔ و یخرجکم اخراجا . اور پھر تم کو قبروں سے نکالے گا یعنی تمہارا حشر یقیناً کرے گا۔ اخراجاً مفعول مطلق تاکیدی ہے پہلے انبتکم کی تاکید نباتا سے کی تھی۔ یہاں یخرجُکم کی تاکید کے لیے اخراجًا فرمایا تاکہ معلوم ہوجائے کہ تخلیق اوّل کی طرح حشر بھی یقینی ہے۔
Top