Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Maarif-ul-Quran - At-Tawba : 24
قُلْ اِنْ كَانَ اٰبَآؤُكُمْ وَ اَبْنَآؤُكُمْ وَ اِخْوَانُكُمْ وَ اَزْوَاجُكُمْ وَ عَشِیْرَتُكُمْ وَ اَمْوَالُ اِ۟قْتَرَفْتُمُوْهَا وَ تِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَ مَسٰكِنُ تَرْضَوْنَهَاۤ اَحَبَّ اِلَیْكُمْ مِّنَ اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ جِهَادٍ فِیْ سَبِیْلِهٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰى یَاْتِیَ اللّٰهُ بِاَمْرِهٖ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ۠ ۧ
قُلْ
: کہ دیں
اِنْ
: اگر
كَانَ
: ہوں
اٰبَآؤُكُمْ
: تمہارے باپ دادا
وَاَبْنَآؤُكُمْ
: اور تمہارے بیٹے
وَاِخْوَانُكُمْ
: اور تمہارے بھائی
وَاَزْوَاجُكُمْ
: اور تمہاری بیویاں
وَعَشِيْرَتُكُمْ
: اور تمہارے کنبے
وَاَمْوَالُ
: اور مال (جمع)
اقْتَرَفْتُمُوْهَا
: جو تم نے کمائے
وَتِجَارَةٌ
: اور تجارت
تَخْشَوْنَ
: تم ڈرتے ہو
كَسَادَهَا
: اس کا نقصان
وَمَسٰكِنُ
: اور حویلیاں
تَرْضَوْنَهَآ
: جو تم پسند کرتے ہو
اَحَبَّ
: زیادہ پیاری
اِلَيْكُمْ
: تمہارے لیے (تمہیں)
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ سے
وَرَسُوْلِهٖ
: اور اس کا رسول
وَجِهَادٍ
: اور جہاد
فِيْ سَبِيْلِهٖ
: اس کی راہ میں
فَتَرَبَّصُوْا
: انتظار کرو
حَتّٰي
: یہانتک کہ
يَاْتِيَ
: آجائے
اللّٰهُ
: اللہ
بِاَمْرِهٖ
: اس کا حکم
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
لَا يَهْدِي
: ہدایت نہیں دیتا
الْقَوْمَ
: لوگ
الْفٰسِقِيْنَ
: نافرمان
تو کہہ دے اگر تمہارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور عورتیں اور برادری اور مال جو تم نے کمائے ہیں اور سوداگری جس کے بند ہونے سے تم ڈرتے ہو اور حویلیاں جن کو پسند کرتے ہو تم کو زیادہ پیاری ہیں اللہ سے اور اس کے رسول سے اور لڑنے سے اس کی راہ میں تو انتظار کرو یہاں تک بھیجے اللہ اپنا حکم، اور اللہ راستہ نہیں دیتا نافرمان لوگوں کو۔
خلاصہ تفسیر
(آگے اسی مضمون کی زیادہ تفصیل ہے کہ اے محمد ﷺ آپ (ان سے) کہہ دیجئے کہ اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہا ری بیبیاں اور تمہارا کنبہ اور وہ مال جو تم نے کمائے ہیں اور وہ تجارت جس میں نکاسی نہ ہونے کا تم کو اندیشہ ہو اور وہ گھر جن میں (رہنے) کو تم پسند کرتے ہو (اگر یہ چیزیں) تم کو اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اس کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ پیاری ہوں تو تم منتظر رہو یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنا حکم (سزائے ترک ہجرت کا) بھیج دیں (جیسا دوسری آیت میں ہے (آیت) ان الذین تو فھم الملئکہ الی قولہ فاولئک ماوھم جھنم) اور اللہ تعالیٰ بےحکمی کرنے والے لوگوں کو ان کے مقصود تک نہیں پہنچاتا (یعنی ان کا مقصود تھا ان چیزوں سے تمتع وہ بہت جلد خلاف ان کی توقع کے موت سے منقطع ہوجاتا ہے)۔
معارف و مسائل
سورة توبہ کی یہ آیت دراصل ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی جنہوں نے مکہ سے ہجرت فرض ہونے کے وقت ہجرت نہیں کی، ماں باپ، بھائی، بہن، اولاد اور بیوی اور مال و جائیداد کی محبت نے ان کو فریضہ ہجرت ادا کرنے سے روک دیا، ان کے بارے میں حق تعالیٰ نے رسول کریم ﷺ کو یہ حکم دیا کہ آپ ان لوگوں سے کہہ دیں کہ
" اگر تمہارے باپ، تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیبیاں اور تمہارا کنبہ اور وہ مال جو تم نے کمائے ہیں اور وہ تجارت جس میں نکاسی نہ ہونے کا تم کو اندیشہ ہو اور وہ گھر جن کو تم پسند کرتے ہو تم کو اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اس کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ پیارے ہوں تو تم منتظر رہو یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنا حکم بھیج دیں، اور اللہ تعالیٰ نافرمانی کرنے والوں کو ان کے مقصود تک نہیں پہونچاتا "
اس آیت میں جو یہ ارشاد فرمایا کہ منتظر رہو یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنا حکم بھیج دیں“۔
امام تفسیر مجاہد نے فرمایا کہ حکم سے مراد جہاد و قتال اور فتح مکہ کا حکم ہے، اور مطلب یہ ہے کہ اس وقت دنیاوی تعلقات پر اللہ و رسول کے تعلقات کے قربان کرنے والوں کا انجام بد عنقریب سامنے آنے والا ہے جبکہ مکہ فتح ہوگا اور نافرمانی کرنے والے ذلیل و خوار ہوں گے اور ان کے یہ تعلقات اس وقت ان کے کام نہ آئیں گے۔
اور حضرت حسن بصری نے فرمایا کہ اس جگہ حکم سے مراد حکم عذاب ہے کہ دنیوی تعلقات پر اخروی تعلقات کو قربان کرکے ہجرت نہ کرنے والوں پر اللہ تعالیٰ کا حکم عذاب عنقریب آنے والا ہے یا تو دنیا ہی میں ان پر عذاب آئے گا ورنہ آخرت کا عذاب تو یقینی ہے، آیت میں اس جگہ مقصود تو ترک ہجرت پر وعید ہے مگر ذکر بجائے ہجرت کے جہاد کیا گیا، جو ہجرت کے بعد کا اگلا قدم ہے، اس میں اشارہ کردیا گیا کہ ابھی تو صرف ہجرت اور ترک وطن ہی کا حکم ہوا ہے، اس میں کچھ لوگ ہمت ہار بیٹھے، آگے جہاد کا حکم آنے والا ہے، جس میں اللہ اور رسول کی محبت پر ساری محبتوں کو اور خود اپنی جان کو قربان کرنا پڑتا ہے، اور یہ بھی ممکن ہے کہ اس جگہ ہجرت ہی کو جہاد سے تعبیر کردیا ہو کیونکہ وہ بھی حقیقت میں جہاد ہی کا ایک شعبہ ہے۔
اور آخر آیت میں (آیت) وَاللّٰهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظّٰلِمِيْنَ ، فرما کر یہ بھی بتلا دیا کہ جو لوگ حکم ہجرت کے باوجود اپنے دنیوی تعلقات کو ترجیح دے کر اپنے خویش و عزیز اور مال و مکان سے چمٹے رہے، ان کا یہ عمل دنیا میں بھی ان کے لئے مفید نہیں ہوگا، اور ان کا یہ مقصد حاصل نہیں ہوگا کہ ہمیشہ اپنے اہل و عیال اور مال و مکان میں امن و چین سے بیٹھیں رہیں، بلکہ حکم جہاد شروع ہوتے ہی یہ سب چیزیں ان کے لئے وبال جان بن جائیں گی، کیونکہ اللہ تعالیٰ نافرمانی کرنے والوں کو ان کے مقصود تک نہیں پہونچاتے۔
مسائل متعلقہ ہجرت
اولجب مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت فرض کردی گئی تو وہ صرف ایک فرض ہی نہیں بلکہ مسلمان ہونے کی علامت بھی تھی، جو باوجود قدرت کے ہجرت نہ کرے وہ مسلمان نہ سمجھا جاتا تھا، یہ حکم فتح مکہ کے بعد منسوخ ہوگیا، اور اصل حکم یہ باقی رہ گیا کہ جس زمین پر انسان کو اللہ کے احکام نماز روزہ وغیرہ کی تعمیل ممکن نہ ہو اس سے ہجرت کرنا ہمشیہ کے لئے فرض ہے، بشرطیکہ ہجرت پر قدرت ہو۔
دوسرا درجہ یہ ہے کہ آدمی ہر ایسی جگہ کو چھوڑ دے جہاں فسق و فجور کا غلبہ ہو یہ ہمیشہ کیلئے مستحب ہے (تفصیل فتح الباری میں ہے)
آیت مذکورہ میں براہ راست تو خطاب ان لوگوں سے ہے جنہوں نے ہجرت فرض ہونے کے وقت دنیوی تعلقات کی محبت سے مغلوب ہو کر ہجرت نہیں کی، لیکن الفاظ آیت کا عموم تمام مسلمانوں کو یہ حکم دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی محبت اس درجہ ہونا لازم و واجب ہے کہ دوسرا کوئی تعلق اور کوئی محبت اس پر غالب نہ آئے، اور جس نے اس درجے کی محبت پیدا نہ کی وہ مستحق عذاب ہوگیا، اس کو عذاب الہی کا منتظر رہنا چاہئے۔
سچا ایمان اس کے بغیر نہیں ہوسکتا کہ اللہ اور رسول کی محبت ساری دنیا اور خود اپنی جان سے بھی زیادہ ہو
اسی لئے ایک صحیح حدیث میں جو صحیحین میں بروایت انس منقول ہے، رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ کوئی آدمی اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے باپ، اور اولاد اور دنیا کے تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔
اور ابوداؤد ترمذی میں بروایت ابو امامہ منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے کسی سے دوستی کی تو اللہ کے لئے کی اور دشمنی کی تو وہ بھی اللہ کے لئے کی اور مال کو خرچ کیا تو وہ بھی اللہ کے لئے، اور کسی جگہ خرچ کرنے سے رکا تو وہ بھی اللہ کے لئے، اس نے اپنا ایمان ممکل کرلیا۔
ان روایات حدیث سے بھی ثابت ہوا کہ ایمان کی تکمیل اس پر موقوف ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی محبت سب محبتوں پر غالب ہو، اور انسان کی دوستی دشمنی، دینا یا نہ دینا سب حکم خدا و رسول کے تابع ہو۔
امام تفسیر قاضی بیضاوی وغیرہ نے فرمایا کہ بہت کم لوگ ہیں جو اس آیت کی وعید سے مستثنیٰ ہوں، کیونکہ عام طور پر بڑے سے بڑے عابد و زاہد اور عالم و متقی بھی اہل و عیال اور مال و متاع کی محبت سے مغلوب نظر آتے ہیں، الا ماشاء اللہ، مگر ساتھ ہی قاضی بیضاوی نے فرمایا کہ محبت سے مراد اس جگہ اختیاری محبت ہے، غیر اختیاری اور طبعی محبت مراد نہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ کسی انسان کو اس کی طاقت و اختیار سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے، اس لئے اگر کسی شخص کا دل ان دنیوی تعلقات کی طبعی محبت سے لبریز ہو مگر ان سے اتنا مغلوب نہ ہو کہ اللہ و رسول کے احکام کی خلاف ورزی کی پروا نہ کرے، تو وہ بھی اس وعید سے خارج اور اللہ و رسول کی محبت کو غالب رکھنے والا ہے، جیسے کوئی بیمار دوا کی تلخی یا آپریشن کی تکلیف سے طبعاً گھبراتا ہے، مگر عقلا اس کو اپنی نجات و سلامتی کا ذریعہ سمجھ کر اختیار کرتا ہے، تو وہ کسی کے نزدیک قابل ملامت نہیں، اور نہ کوئی عقل سلیم اس کو اس پر مجبور کرتی ہے کہ طبعی اور غیر اختیاری گھبراہٹ اور کراہت کو بھی دل سے نکال دے، اسی طرح اگر کسی کو مال و اولاد وغیرہ کی محبت کے سبب بعض احکام الہیہ کی تعمیل میں غیر اختیاری طور پر تکلیف محسوس ہو، مگر اس کے باوجود وہ اس تکلیف کو برداشت کرکے احکام الہیہ یجا لائے تو وہ بھی قابل ملامت نہیں، بلکہ قابل تحسین ہے اور اللہ و رسول کی محبت کو اس آیت کے مطابق غالب رکھنے والا کہلائے گا۔
ہاں اس میں شبہ نہیں کہ محبت کا اعلے مقام یہی ہے کہ محبت طبیعت پر بھی غالب آجائے اور محبوب کے حکم کی تعمیل کی لذت ہر تلخی و تکلیف کو بھی لذیذ بنادے، جیسا دنیا کی فانی لذت و راحت کے طبلگاروں کو رات دن دیکھا جاتا ہے کہ بڑی سے بڑی محبت و مشقت کو ہنس کھیل کر اختیار کرلیتے ہیں، کسی دفتر کی ملازمت میں مہینہ کے ختم پر ملنے والے چند سکوں کی محبت انسان کی نیند، آرام اور سارے تعلقات پر ایسی غالب آجاتی ہے کہ اس کے پیچھے ہزاروں مشقتوں کو بڑی کوششوں، سفارشوں، اور رشوتوں کے ذریعہ حاصل کرتا ہے۔
رنج و راحت شد چو مطلب شد بزرگ گرد گلہ تو تیائے چشم گرگ
اللہ والوں کو یہ مقام اللہ و رسول اور نعمائے آخرت کی محبت میں ایسا ہی حاصل ہوتا ہے کہ اس کے مقابلہ میں کوئی تکلیف تکلیف نظر نہیں آئی، صحیحین کی ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تین خصلتیں ایسی ہیں کہ وہ جس شخص میں پائی جاویں تو اس کو ایمان کی حلاوت حاصل ہوجاتی ہے، وہ تین خصلتیں یہ ہیں۔ ایک یہ کہ اللہ اور اس کا رسول اس کے نزدیک ان کے ماسوائے ہر چیز سے زیادہ مجوب ہو، دوسرے یہ کہ وہ کسی اللہ کے بندے سے صرف اللہ ہی کے لئے محبت رکھے، تیسرے یہ کہ کفر و شرک اس کو آگ میں ڈالے جانے کے برابر محسوس ہو۔
اس حدیث میں حلاوت ایمان سے مراد محبت کا یہی مقام ہے جو انسان کے لئے ہر مشقت و محنت کو لذیذ بنا دیتا ہے
از محبت تلخہا شیریں شود، اسی مقام کے متعلق بعض علماء نے فرمایا ہے
واذا حلت الحلاوة قلبا نشطت فی العبادة الاعضاء
یعنی جب کسی دل میں حلاوت ایمان پیدا ہوجاتی ہے، تو عبادت و اطاعت میں اس کے اعضاء لذت پانے لگتے ہیں“۔
اسی کو بعض روایات میں بشاشت ایمان سے تعبیر کیا گیا ہے، اور حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے۔
قاضی ثناء اللہ پانی پتی نے تفسیر مظہری میں فرمایا کہ محبت خدا و رسول کا یہ مقام ایک نعمت کبری ہے، مگر وہ صرف اللہ والوں کی صحبت و معیت ہی سے حاصل ہوتی ہے، اسی لئے صوفیائے کرام اس کو خدمت مشائخ سے حاصل کرنا ضروری قرار دیتے ہیں، صاحب روح البیان نے فرمایا کہ یہ مقام خلت اسی کو حاصل ہوتا ہے جو خلیل اللہ کی طرف اپنے مال، اولاد اور جان کو اللہ کی محبت میں قربان کرنے کے لئے تیار ہو۔
خلیل آسادر ملک یقین زن نوائے لا احب الآفلین زن
قاضی بیضاوی نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کی سنت و شریعت کی حفاظت اور اس میں رخنے ڈالنے والوں کی مدافعت بھی اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی محبت کا ایک کھلا نشان ہے۔ رزقنا اللہ تعالیٰ و جمیع المسلمین حبہ وحب رسولہ کما یحب ویرضاہ۔
Top