Tafseer-e-Madani - Ar-Ra'd : 25
وَ الَّذِیْنَ یَنْقُضُوْنَ عَهْدَ اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مِیْثَاقِهٖ وَ یَقْطَعُوْنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖۤ اَنْ یُّوْصَلَ وَ یُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ١ۙ اُولٰٓئِكَ لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَ لَهُمْ سُوْٓءُ الدَّارِ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو يَنْقُضُوْنَ : توڑتے ہیں عَهْدَ اللّٰهِ : اللہ کا عہد مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مِيْثَاقِهٖ : اس کو پختہ کرنا وَيَقْطَعُوْنَ : اور وہ کاٹتے ہیں مَآ : جو اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖٓ : اللہ نے حکم دیا اس کا اَنْ : کہ يُّوْصَلَ : وہ جوڑا جائے وَيُفْسِدُوْنَ : اور وہ فساد کرتے ہیں فِي الْاَرْضِ : زمین میں اُولٰٓئِكَ : یہی ہیں لَهُمُ : ان کے لیے اللَّعْنَةُ : لعنت وَلَهُمْ : اور ان کے لیے سُوْٓءُ الدَّارِ : برا گھر
اور (اس کے برعکس) توڑ ڈالتے ہیں اللہ کے عہد کو اس کو پختہ باندھنے کے بعد، اور وہ کاٹ ڈالتے ہیں ان رشتوں کو جن کے جوڑے رکھنے کا حکم اللہ نے فرمایا ہے، اور وہ فساد پھیلاتے ہیں (اللہ کی) زمین میں تو ایسے لوگوں کے لئے لعنت (اور پھٹکار) ہے، اور ان کے لئے بڑا برا گھر ہے،
72۔ منکرین و مکذبین کے حال ومآل کا ذکر وبیان : سونیک بخت اور سعادت مند لوگوں کی صفات وخصال حمیدہ اور ان کے مآل وانجام کے ذکر کے بعداس آیت کریمہ میں منکرین و مکذبین کے حال ومآل اور ان کے ہولناک انجام کا ذکر فرمایا گیا ہے چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ (جو لوگ اللہ کے عہد کو جو عیدفطرت ہے اور جس سے بندے کا اپنے خالق ومالک سے ربط وتعلق قائم ہوتا ہے یہ اس عہد کو اس کے) پختہ باندھنے کے بعد توڑتے ہیں اور رحم کے اس رشتہ کو کاٹتے ہیں جس کو جوڑنے اور قائم رکھنے کا اللہ نے حکم دیا ہے اور جس کو توڑنا اور کاٹنا تمام فی الارض کی جڑ اور بنیاد ہے، سو ایسے لوگوں کے بارے میں ارشاد فرمایا گیا کہ ان کے لیے اللہ تعالیٰ کی لعنت و پھٹکار ہے جس کے نتیجے میں یہ اس کی رحمت و عنایت سے محروم ہوجاتے ہیں اور انہی کے لیے آخرت کے اس ابدی گھر کی ذلت و رسوائی اور ابدی ناکامی ہے۔ والعیاذ باللہ۔ اور یہ اس کے لیے ان کا جرم بہت سنگین ہے، اور اسلام کا نظام حق وعدل دوبنیادوں پر قائم ہے ایک وحدت الہیہ اور دوسری وحدت آدم، وحدت الہیہ عبارت ہے عقیدہ توحید سے اور وحدت آدم اس کی اساس ہے رشتہ رحم، اور اگر ان دونوں بنیادوں کو ڈھا دیا جائے تو پھر صالح معاشرہ اور صالح تمدن کا وجود میں آنا ممکن نہیں ہوسکتا سو ایسے میں ان لوگوں کے جرم کی سنگینی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے جو اللہ کے عہد کو اس کے پختہ باندھنے کے بعد توڑتے ہیں اور رشتہ رحم کو کاٹتے ہیں اور اس طرح وہ فساد فی الارض کے انتہائی ہولناک جرم کا ارتکاب کرتے ہیں۔ اس لیے ان کی سزا بھی بہت سخت ہے، یعنی دنیا وآخرت کی ذلت و رسوائی اور محرومی۔ والعیاذ باللہ۔ جل وعلا بکل حال من الا حوال وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ۔
Top