Tafseer-e-Madani - Ibrahim : 43
مُهْطِعِیْنَ مُقْنِعِیْ رُءُوْسِهِمْ لَا یَرْتَدُّ اِلَیْهِمْ طَرْفُهُمْ١ۚ وَ اَفْئِدَتُهُمْ هَوَآءٌؕ
مُهْطِعِيْنَ : وہ دوڑتے ہوں گے مُقْنِعِيْ : اٹھائے ہوئے رُءُوْسِهِمْ : اپنے سر لَا يَرْتَدُّ : نہ لوٹ سکیں گی اِلَيْهِمْ : ان کی طرف طَرْفُهُمْ : ان کی نگاہیں وَاَفْئِدَتُهُمْ : اور ان کے دل هَوَآءٌ : اڑے ہوئے
وہ سر اٹھائے ایسے بےتحاشا دوڑے چلے جا رہے ہوں گے، کہ ان کی نگاہیں ان کی طرف لوٹ کر بھی نہ آسکیں گی اور ان کے دل اڑے جا رہے ہوں گے
87۔ یوم حساب کی بدحواسی کے منظر کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس روز یہ لوگ سر اٹھائے اس طرح دوڑے چلے جارہے ہوں گے کہ ان کی نگاہیں ان کی طرف پلٹ بھی نہیں سکیں گی، شدت ہول کی بناء پر، کہ وہ بڑا ہی شدید اور انتہائی ہولناک دن ہوگا، اور اس روز لوگوں کے دل ودماغ، عقل وفہم اور فکر و ادراک سے خالی عالی وعاری ہوکراڑے جارہے ہوں گے (مراغی، روح معارف وغیرہ ) ۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ لوگ قبروں سے نکل نکل کر دوڑے جارہے ہوں گے، سر اٹھائے ہوئے ہوں گے اور ان کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی۔ والعیاذ باللہ جل وعلا۔
Top