Tafseer-e-Madani - Al-Hijr : 99
وَ اعْبُدْ رَبَّكَ حَتّٰى یَاْتِیَكَ الْیَقِیْنُ۠   ۧ
وَاعْبُدْ : اور عبادت کریں رَبَّكَ : اپنا رب حَتّٰى : یہانتک کہ يَاْتِيَكَ : آئے آپ کے پاس الْيَقِيْنُ : یقینی بات
اور بندگی کرتے رہیں اپنے رب کی یہاں تک کہ آپہنچے آپ کو موت۔2
80۔ رب کی تسبیح وتحمید کا حکم وارشاد : چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ تسبیح کرتے رہو اپنے رب کی حمد کے ساتھ سو اپنے رب کی تسبیح وتحمید اور اس کے حضور سجدہ ریزی ہر غم کا علاج ہے، اسی لئے آنحضرت ﷺ کو اس کا حکم وارشاد فرمایا گیا ہے کہ اس سے آپ کے سب غم غلط ہوجائیں گے اور سب تنگیاں دور ہوجائیں گی۔ اس لئے حدیث شریف میں آتا ہے کہ آنحضرت ﷺ کو جب کوئی مشکل پیش آتی تو نماز کی طرف جلدی فرماتے " اذا حزبہ امر فزع الی الصلاۃ " (ابن کثیر، محاسن التاویل، خازن، مدراک التنزیل وغیرہ) ۔ بہرکیف اس ارشادربانی سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ اپنے رب کی حمد وثنا کے ساتھ اس کی تسبیح اور اس کے حضور سجدہ ریزی ہر درد کی دوا اور ہر غم کا علاج ہے۔ لیکن افسوس کہ دنیا اس سے غافل وبے خبر ہے الا ماشاء اللہ۔ فسبحانک اللہم وبحمدک اشھد ان لا الہ الا انت استغفرک واتوب الیک۔ 81۔ یقین سے مراد موت : یعنی (یقین) کے لفظ سے یہاں پر موت مراد ہے۔ جبکہ جمہور مفسرین کرام نے اس کی تصریح فرمائی ہے۔ اور امام بخاری (رح) جیسے کبار محدثین کرام نے بھی (یقین) سے یہاں پر موت ہی مراد لی ہے۔ (ملاحظہ ہو، ابن کثیر، ابن جریر محاسن التاویل، روح المعانی، جامع البیان، معارف القرآن، صفوۃ التفاسیر، قرطبی، صحیح بخاری وغیرہ) پس روافض وغیرہ اہل زیغ وضلال اس لفظ (یقین) سے جو اور معانی اور مطلب نکالتے اور بیان کرتے ہیں وہ غلط اور ان کی اپنی زہنی ایچ اور اختراع ہے کہ مردود ہے۔ اور موت کو یقین کے لفظ سے جو تعبیر فرمایا گیا وہ اس لئے کہ موت ایک ایسی اٹل اور یقینی حقیقت ہے جس سے کسی کو بھی انکار نہیں ہوسکتا۔ یہاں تک کہ منکروں اور دہریوں کو بھی اس سے انکار نہیں ہوسکتا۔ فایاک نسال اللہم حسن الختام وعلی افضل الکلام، وان تمیتنا علی احسن الاحوال، وعلی ماتحب وترضی من الاقوال والافعال، انک انت الحنان المنان، وارحم بنامنا لانفسنا، وصل اللہم وسلم علی حبیک المجتبی ونبیک المصطفی، الذی اخرجتنا بہ من الظلمت الی النور، وھدیتنا بہ الی دارالسلام، وعلی الہ الاطہار، واصحابہ الکرام، وانا عبدک العاصی ولرحمتک الراجی محمد اسحاق خان (عفا اللہ عنہ وعافاہ) الساکن بمنطقۃ ام ھریر۔ دبی متحدہ عرب امارات، والحمد للہ رب العالمین۔ الذی لا تتم الصالحات الا بتوفیق منہ۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔
Top