Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 16
وَ عَلٰمٰتٍ١ؕ وَ بِالنَّجْمِ هُمْ یَهْتَدُوْنَ
وَعَلٰمٰتٍ : اور علامتیں وَبِالنَّجْمِ : اور ستارہ هُمْ : وہ يَهْتَدُوْنَ : راستہ پاتے ہیں
اور (ان راستوں کی پہچان کے لئے) اس نے رکھ دیں (زمین میں) طرح طرح کی نشانیاں، اور لوگ ستاروں سے بھی راہ پاتے ہیں،
31۔ زمین کی مختلف علامتوں اور نشانیوں میں دعوت غور و فکر : سو ارشاد فرمایا گیا اور اس نے رکھ دیں اس زمین میں طرح طرح کی علامتیں اور نشانیاں، درختوں، دریاؤں اور پہاڑوں وغیرہ کی، ورنہ ایک سپاٹ زمین میں تمہارے لئے اپنے راستوں کو پانا ممکن نہ ہوتا، اور صرف زمینی نشانات پر ہی اکتفا نہیں کیا گیا بلکہ آسمان اور عالم بالا میں جھلمل جھلمل کرتے ستاروں کے نشانات بھی رکھ دیئے جن کو دیکھ کر لوگ راستے معلوم کرتے ہیں۔ سو اس سے ایک تو یہ امر واضح ہوجاتا ہے کہ تمہارا رب کتنا مہربان اور کس قدر قادر وقیوم ہے جو اپنے بندوں کی ضرورتوں کی تکمیل کا اس پر حکمت طریقے سے انتظام فرماتا ہے اور دوسری بڑی حقیقت اس سے یہ بھی واضح ہوجاتی ہے کہ زمین اور آسمان کی اس پوری کائنات کا خالق ومالک اور اس میں حاکم و متصرف ایک ہی ہے۔ اور وہ اللہ وحدہ لاشریک ہے۔ اور یہ اسی قادر مطلق اور حکیم مطلق کی قدرت مطلقہ وحکمت بالغہ کا نتیجہ وثمرہ ہے کہ زمین و آسمان کی اس حکمتوں بھری کائنات کے اندر کی یہ تمام چیزیں اس قدر پر حکمت طریقے اور گہرے توافق کے ساتھ انسان کے بھلے اور اس کی بہتری میں لگی ہوئی ہیں۔ سو متضاد اشیاء کے اندر پائی جانے والی یہ پر حکمت اور محیر العقول سازگاری حضرت حق جل مجدہ کی وحدانیت ویکتائی کی واضح دلیل ہے۔ سو زمین کے اندر پائے جانے والے یہ عظیم الشان نشانات (Landmarks) طرح طرح سے تمہاری راہنمائی کرتے ہیں۔ 32۔ ستاروں سے اہتداء و راہنمائی کی نعمت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا اور لوگ ستاروں سے بھی راہ لیتے ہیں، یعنی صرف زمینی نشانیوں پر ہی اکتفاء نہیں فرمایا بلکہ ان کے ساتھ ساتھ آسمان کی اس عظیم الشان چھت میں قسما قسم کے جگمگاتے ستاروں کی ان عظیم الشان اور بےمثل قندیلوں کا بھی انتظام فرما دیا تاکہ تم لوگ لق ودق صحراؤں اور وسیع و عریض سمندروں میں بھی ان کے ذریعے اپنی راہیں معلوم کرسکو اور پھر تم لوگ سوچو تو سہی کہ کیسا عظیم اور کتنا رحیم و کریم ہے تمہارا وہ رب جل جلالہ۔ جس نے تمہاری رہنمائی کے لئے ایسے عظیم الشان انتظامات فرمائے اور کیا حق بنتا ہے اس کا تم پر ؟ اور کتنا بڑا جرم اور کس قدر ظلم عظیم ہے کہ انسان اس وحدہ لاشریک خداوند قدوس سے منہ موڑ کر اوروں کے آگے جھکے ؟۔ والعیاذ باللہ۔
Top