Tafseer-e-Madani - Maryam : 17
فَاتَّخَذَتْ مِنْ دُوْنِهِمْ حِجَابًا١۪۫ فَاَرْسَلْنَاۤ اِلَیْهَا رُوْحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرًا سَوِیًّا
فَاتَّخَذَتْ : پھر ڈال لیا مِنْ : سے دُوْنِهِمْ : ان کی طرف حِجَابًا : پردہ فَاَرْسَلْنَآ : پھر ہم نے بھیجا اِلَيْهَا : اس کی طرف رُوْحَنَا : اپنی روح (فرشتہ) فَتَمَثَّلَ : شکل بن گیا لَهَا : اس کے لیے بَشَرًا : ایک آدمی سَوِيًّا : ٹھیک
پھر انہوں نے ان لوگوں کے سامنے ایک پردہ ڈال لیا، اس وقت ہم نے اپنا فرشتہ ان کے پاس بھیجا تو وہ ایک پورے انسان کی شکل میں ان کے سامنے نمودار ہواف 2
23 حضرت مریم کی طرف روح القدس کے بھیجنے کا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ہم نے اپنا فرشتہ ان کی طرف بھیجا "۔ یعنی روح القدس۔ جن کو اللہ پاک نے روح پھونکنے کے لئے بھیجا تھا۔ نیز جو کہ وحی لانے پر ما مور و مقرر تھے جو کہ اس عالم کے لئے بمنزلہ روح کے ہے۔ اسی لئے قرآن حکیم میں آپ کو روح القدس اور روح الامین فرمایا گیا ہے۔ بہرکیف ان کو حضرت مریم کے پاس بھیجا گیا تاکہ وہ ان کو بغیر باپ کے معجزانہ طور پر پیدا ہونے والے اس بچے کی خوشخبری سنا دیں۔ تاکہ کہیں یہ نہ ہو کہ وہ اس کی بناء پر غم اور صدمے میں گھٹ کر اپنی جان ہی نہ گنوا بیٹھیں کہ میرے یہاں بغیر باپ کے یہ بچہ کیسے پیدا ہوگیا اور میں دنیا کو کیا منہ دکھاؤنگی۔ (المراغی وغیرہ) ۔ 24 فرشتے کا مریم کے سامنے ظہور انسانی شکل میں : سو وہ فرشتہ آپکے سامنے ایک پورے انسان کی شکل میں نمودار ہوا تاکہ آپ ان کو انسانی شکل میں دیکھ کر ان سے مانوس ہوں اور ان کے ذریعے ملنے والے کلام و پیغام اور خوش خبری کو سن کرمان سکیں۔ کیونکہ فرشتے کو اپنی اصل صورت میں دیکھ کر برداشت کرلینا آپ کے بس میں نہ تھا۔ اس لئے حضرت جبریل آپ کے سامنے انسانی شکل میں نمودار ہوئے۔ ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ آپ حضرت مریم (علیہا السلام) کے پاس ایک کامل و خوبصورت، گھنگھریالے بالوں اور سفید چہرے والے انسان کی شکل میں آئے تھے۔ (بحر، فتح، مراغی اور ابن کثیر وغیرہ) ۔ سو اگر ایسے نہ ہوتا بلکہ فرشتہ اپنی اصل اور حقیقی صورت میں ان کے سامنے آجاتا تو یہ اس کو دیکھنے اور اس کی بات سننے اور اس سے بات کرنے کی تاب نہ لاسکتیں۔ اور دیکھتے ہی خوف سے بھاگ کھڑی ہوتیں۔ نیز فرشتے کے انسانی شکل میں ظاہر ہونے میں حضرت مریم کے امتحان کا پہلو بھی ملحوظ تھا۔ سو ابتلاء و آزمائش کے اس نازک مرحلے پر حضرت مریم نے جس اعلیٰ اور پاکیزہ و عمدہ کردار کا مظاہرہ کیا وہ بےمثال تھا ۔ اللہ نصیب فرمائے اور ہم سب کو ایسے پاکیزہ اور مثالی کردار سے سرفراز فرمائے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
Top