Tafseer-e-Madani - Maryam : 86
وَّ نَسُوْقُ الْمُجْرِمِیْنَ اِلٰى جَهَنَّمَ وِرْدًاۘ
وَّنَسُوْقُ : اور ہانک کرلے جائیں گے الْمُجْرِمِيْنَ : گنہ گار (جمع) اِلٰى : طرف جَهَنَّمَ : جہنم وِرْدًا : پیاسے
اور مجرموں کو ہم ہانک لائیں گے دوزخ کی طرف پیاسے جانوروں کی طرح،
94 مجرموں کا حشر پیاسے جانوروں کی طرح ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا " اور مجرموں کو ہم ہانک کر دوزخ کی طرف لے جائیں گے پیاسے جانوروں کی طرح "۔ یعنی بڑی تذلیل و تحقیر کے ساتھ پاپیادہ۔ جس طرح پیاسے جانوروں کو ہانک کر پانی کی طرف لے جایا جاتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ حق و ہدایت کے جس آب ِزلال سے انہوں نے اپنے آپ کو پیاسا رکھا تھا اور دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفراز کرنے والے جس آب حیات سے انہوں نے اپنے قلوب و بواطن کو جان بوجھ کر محروم رکھا تھا، اس کا لازمی نتیجہ اور طبعی انجام یہی ہوگا کہ اسے کشف حقائق کے اس جہاں میں ان کو اس طرح پیاسے جانوروں کی طرح دوزخ کی اس آگ میں پہنچایا جائے گا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ " ورد " " وارد " کی جمع ہے۔ جس کے معنیٰ گھاٹ پر اترنے والے کے ہیں۔ ( محاسن التاویل وغیرہ ) ۔ سو جس طرح پیاسے اونٹ کو ہانک کر پانی کے گھاٹ پر لایا جاتا ہے اسی طرح ان بدبختوں کو اس روز نہایت ذلت اور رسوائی کے ساتھ ہانک کر دوزخ کی طرف لے جایا جائے گا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ دوزخ سے اور دوزخ تک پہنچانے والے اعمال سے ہمیشہ اپنی حفاظت اور پناہ میں رکھے ۔ آمین۔
Top