Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 51
وَ اِذْ وٰعَدْنَا مُوْسٰۤى اَرْبَعِیْنَ لَیْلَةً ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْۢ بَعْدِهٖ وَ اَنْتُمْ ظٰلِمُوْنَ
وَاِذْ وَاعَدْنَا : اور جب ہم نے وعدہ کیا مُوْسَىٰ : موسیٰ اَرْبَعِیْنَ لَيْلَةً : چالیس رات ثُمَّ : پھر اتَّخَذْتُمُ : تم نے بنا لیا الْعِجْلَ : بچھڑا مِنْ بَعْدِهِ : ان کے بعد وَاَنْتُمْ ظَالِمُوْنَ : اور تم ظالم ہوئے
اور (وہ بھی یاد کرو کہ) جب ہم نے موسیٰ سے وعدہ کیا، چالیس راتوں کا (تو رات عطا کرنے کے لئے) پھر تم نے ٹھہرا لیا اس (بےجان اور بےحقیقت) بچھڑے کو (اپنا معبود) اس کے بعد، اور تم ہو ہی ظالم لوگ1
146 بچھڑے کی پوجا ایک ظلم عظیم۔ والعیاذ باللہ : سو بچھڑے، اور وہ بھی ایک مصنوعی بےحقیقت اور بےجان بچھڑے کی پوجا بنی اسرائیل کا ایک ظلم تھا، تم نے اس بےحقیقت بچھڑے کو اپنا معبود ٹھہرایا اور تم اس کے آگے جھک گئے جو سامری نے خود تمہارے زیورات سے تمہارے سامنے گھڑا اور تراشا اور تمہاری پوجا کے لئے پیش کردیا اور کہا کہ " یہ معبود ہے تمہارا بھی اور موسیٰ کا بھی مگر وہ بھول گئے " ۔ { ہٰذا اِلٰہُکُمْ وَاِلٰہُ مُوْسٰی فَنَسِیَ } ۔ اور تم نے نہ آؤ دیکھا نہ تاؤ فوراً اس کے آگے جھک گئے اور اس کو اپنا معبود مان لیا۔ اور اس ہولناک ظلم کا ارتکاب کرکے تم نے اپنے خالق ومالک کے عذاب کو دعوت دے دی ۔ والعیاذ باللہ ۔ اللہ تعالیٰ نے تم لوگوں کو کیسے کیسے انعامات اور احسانات سے نوازا مگر تم ہو کہ تم نے شرک جیسے اس ظلم عظیم کا ارتکاب کیا جس سے تم لوگوں کا جرم، ظلم پر ظلم اور جرم بالائے جرم بن گیا اور تم لوگ طویل سزا کے مستحق قرار پائے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو گوسالہ پرستی کا یہ جرم ان لوگوں کی طرف سے کفران نعمت کی انتہاء ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ 147 بنی اسرائیل کے گوسالہ پرستی کے سنگین جرم کا ذکر : اور ایسے ظالم کہ اپنے رب کی طرف سے اس قدر معجزانہ انعامات سے سرفراز ہونے کے باوجود اور حضرت موسیٰ جیسے جلیل القدر پیغمبر کی اتنی طویل دعوت و تبلیغ اور درس توحید کے باوصف، تم لوگ گو سالہ پرستی کے اس صریح شرک اور ظلم عظیم میں مبتلا ہوگئے اور سوچا تک نہیں کہ عقیدہ توحید کی کن عظمتوں سے گر کر تم لوگ شرک کے کس مہیب گڑھے میں پڑ رہے ہو۔ اور تم اپنے لئے کس قدر بڑی ہلاکت و رسوائی کا سامان کر رہے ہو۔ اور تم کتنے بڑے اور کس قدر ہولناک خسارے میں مبتلا ہوگئے ہو ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ انبیاء و رسل کی نسل سے تعلق رکھنے کے باوجود اور حضرت موسیٰ جیسے عظیم الشان اور جلیل القدر پیغمبر کی بلاواسطہ دعوت و تبلیغ کے با وصف تم لوگوں نے اتنے بڑے ہولناک جرم کا ارتکاب کیا۔ سو تم کتنے بڑے ظالم اور ناشکرے لوگ ہو۔ سو اس طرح انہوں نے ثابت کردیا کہ وہ دین و ایمان کی امانت مقدسہ کو سنبھالنے کے اہل نہیں رہے۔ اس لیے ان کو اس نعمت اور امامت و پیشوائی کے منصب جلیل سے معزول کردیا گیا ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو انسان کی اصل قدر و قیمت اس کے ایمان و عقیدے، صدق و اخلاص اور عمل و کردار سے ہے ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید جل وعلا شانہ -
Top