Tafseer-e-Madani - Al-Hajj : 38
اِنَّ اللّٰهَ یُدٰفِعُ عَنِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُوْرٍ۠   ۧ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ يُدٰفِعُ : دور کرتا ہے عَنِ : سے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَا يُحِبُّ : پسند نہیں کرتا كُلَّ : کسی خَوَّانٍ : دغاباز كَفُوْرٍ : ناشکرا
بیشک اللہ تعالیٰ مدافعت کرتا ہے ان لوگوں سے جو ایمان لائے بیشک اللہ تعالیٰ پسند نہیں فرماتا کسی بھی دغا باز ناشکرے کو
80 " اللہ پسند نہیں فرماتا کسی بھی دغاباز ناشکرے کو " : بلکہ ایسے لوگ اپنے کفر و خیانت کی بناء پر اس کے یہاں مبغوض وممقوت ہیں۔ اس لئے وہ اہل حق کے مقابلے میں کبھی غلبہ اور سچی عزت نہیں پاسکتے کہ انہوں نے اللہ سے خیانت کی اور اس کے اوامرو نواہی کی خلاف ورزی کرکے۔ اور انہوں نے کفر اور کفران نعمت کا ارتکاب کیا اس کی بخشی ہوئی ان نعمتوں کے جواب میں جن میں یہ سر تا پا ڈوبے ہوئے ہیں۔ اور انہوں نے ان بےحقیقت چیزوں کی پوجا پاٹ کی جن کی پوجا پاٹ کا سرے سے کوئی حق بنتا ہی نہیں۔ اور ان کے ہاتھ میں نفع یا نقصان کا کوئی اختیار نہیں مگر انہوں نے ان کو خدائے واحد کا شریک قرار دیا۔ (المراغی، المحاسن، المعارف وغیرہ) ۔ سو انسان کی اصل قدر و قیمت اس کے ایمان و یقین اور عمل و کردار سے ہے۔ جتنا کسی کا ایمان و یقین پکا اور پختہ ہوگا اور جتنا اس کا عمل و کردار نیک صالح اور عمدہ ہوگا اتنا ہی اس کا درجہ و مرتبہ اونچا اور بڑا ہوگا۔ اور جس قدر وہ اس دولت سے عاری اور خالی ہوگا ۔ والعیاذ باللہ ۔ اتنا ہی وہ پست اور بےقدر و قیمت ہوگا۔ سو دغاباز اور ناشکرے انسان کی اس کے یہاں کوئی قدر و قیمت نہیں ہوسکتی۔ بلکہ وہ اس کے یہاں مبغوض اور ممقوت ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top