Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 65
وَ اَنْجَیْنَا مُوْسٰى وَ مَنْ مَّعَهٗۤ اَجْمَعِیْنَۚ
وَاَنْجَيْنَا : اور ہم نے بچالیا مُوْسٰي : موسیٰ وَمَنْ : اور جو مَّعَهٗٓ : اس کے ساتھ اَجْمَعِيْنَ : سب
اور بچا لیا ہم نے اپنی قدرت و عنایت سے موسیٰ کو اور ان سب کو جو ان کے ساتھ تھے
39 نجات دہندہ سب کا اللہ ہی ہے : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ حاجت روا و مشکل کشا اور سب کے نجات دہندہ اللہ تعالیٰ ہی ہیں۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ہم نے بچا لیا موسیٰ کو بھی اور ان سب کو بھی جو انکے ساتھ تھے کہ نجات دہندہ اور سب کے حاجت روا و مشکل کشا ہم ہی ہیں۔ سو اس سے معلوم ہوا کہ بچانا اور نجات دینا صرف اور صرف اللہ پاک کا کام اور اسی کی صفت و شان ہے۔ نہ کہ کسی مخلوق کی۔ حضرات انبیاء و رسل کی پاکیزہ اور مقدس ہستیاں بھی اسی کی محتاج ہیں اور جب انبیاء و رسل اور موسیٰ جیسے جلیل القدر پیغمبر بھی اسی نجات دہندہ کے محتاج و منتظر ہیں تو پھر اور کون ہے جو دوسروں کا حاجت روا و مشکل کشا ہو سکے ؟ ۔ اَعَاذَنَا اللّٰہُ مِنْ اَدْنَاس الشِّرْکِ وَالْاَوْھَامِ ۔ سو حاجت روا و مشکل کشا سب کے یہاں تک کہ حضرات انبیائے کرام کے بھی اللہ وحدہ لاشریک ہی ہیں۔ پس بڑے گمراہ اور بڑے اندھے اور اوندھے ہیں وہ لوگ جو اس وحدہ لا شریک کے سوا مختلف فانی ہستیوں کو حاجت روا و مشکل کشا قرار دیکر پوجتے پکارتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ ہر کسی کو شرک کے شائبہ سے ہمیشہ محفوظ رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top