Tafseer-e-Madani - An-Nisaa : 71
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا خُذُوْا حِذْرَكُمْ فَانْفِرُوْا ثُبَاتٍ اَوِ انْفِرُوْا جَمِیْعًا
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : وہ لوگ جو ایمان لائے) (ایمان والو) خُذُوْا : لے لو حِذْرَكُمْ : اپنے بچاؤ (ہتھیار) فَانْفِرُوْا : پھر نکلو ثُبَاتٍ : جدا جدا اَوِ : یا انْفِرُوْا : نکلو (کوچ کرو) جَمِيْعًا : سب
اے وہ لوگو ! جو ایمان لائے ہو، تم لے لیا کرو اپنے ہتھیار، پھر (جیسا موقع ہو اس کے مطابق) تم چلو مختلف دستوں کی شکل میں، یا سب اکٹھے ہو کر2
167 منظم اور گوریلہ دونوں قسم کی جنگوں کا حکم و ارشاد : سو اہل ایمان کو خطاب کر کے ارشاد فرمایا گیا کہ تم لوگ اپنے ہتھیار لے لیا کرو۔ پھر تم چلو مختلف دستوں کی شکل میں یا سب اکٹھے یعنی ضرورت اور موقع کے مطابق جیسا تم لوگ بہتر اور مناسب سمجھو ویسا ہی کرو۔ " ثَبات " ثُبَۃٌ کی جمع ہے جس کے معنی ٹکڑی، گروہ اور جماعت کے ہیں۔ سو یہ خطاب مسلمانوں سے من حیث الجماعت ہے اور ان کو ہدایت فرمائی گئی ہے کہ تم لڑو اللہ کی راہ میں اکھٹے مل کر بھی، جیسا کہ منظم فوج کشی میں ہوتا ہے۔ اور مختلف گروہوں اور ٹکڑیوں کی صورت میں بھی جیسا کہ گوریلہ جنگ میں ہوتا ہے اور مسلمانوں نے جنگ کے لئے دونوں طریقے اپنائے ہیں۔ آنحضرت ﷺ نے منظم فوج کشی بھی فرمائی اور مختلف سریے بھی بھیجے ہیں۔ جنہوں نے مختلف مقامات پر مختلف کاروائیاں کیں۔ بہرکیف اس سے باقاعدہ منظم اور گوریلا دونوں قسم کی جنگوں کا حکم وارشاد فرمایا گیا ہے۔
Top