Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 21
اَمْ اٰتَیْنٰهُمْ كِتٰبًا مِّنْ قَبْلِهٖ فَهُمْ بِهٖ مُسْتَمْسِكُوْنَ
اَمْ اٰتَيْنٰهُمْ : یادی ہم نے ان کو كِتٰبًا : ایک کتاب مِّنْ قَبْلِهٖ : اس سے پہلے فَهُمْ بِهٖ : تو وہ اس کو مُسْتَمْسِكُوْنَ : پکڑ رہے ہیں
کیا ہم نے ان کو اس سے پہلے کوئی کتاب دے رکھی ہے جس کو یہ تھامے بیٹھے ہیں ؟
24 مشرکین کے مغالطے کی تردید کے لیے ان سے سوال : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " کیا ہم نے انکو کوئی کتاب دی ہے جسکو انہوں نے تھام رکھا ہو ؟ "۔ اور ظاہر ہے کہ ایسا نہیں۔ اور ہرگز نہیں کہ ہم نے ان کو ایسی کوئی کتاب بھی نہیں دی۔ تو پھر آخر یہ لوگ عقل و نقل کی کس بنیاد پر ایسی باتیں کرتے ہیں ؟ اور اس کتاب عزیز سے یہ لوگ کیونکر منہ موڑ رہے ہیں جو کہ اب ان کو حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کی طرف سے عطا ہو رہی ہے ؟ اور خداوند قدوس کی پسند اور ناپسند کو جاننے کا ذریعہ اللہ تعالیٰ کی کتابیں اور اس کے انبیاء و رسل کی تعلیمات ہی ہوسکتی ہیں۔ تو کیا ان لوگوں کو قرآن حکیم سے پہلے ایسی کوئی کتاب دی گئی ہے جسکو یہ سند میں پیش کرسکیں۔ اور اگر ایسا نہیں اور ظاہر ہے کہ نہیں تو پھر آخر یہ لوگ کس بنیاد پر ایسے دعوے کرتے ہیں۔ اور کس طرح یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ جو کچھ کر رہے ہیں اس کو خداوند قدوس کی تائید حاصل ہے ؟ سو اس سوال سے مشرکین کے اس مغالطے کی جڑ نکال دی گئی ۔ والحمد للہ جل وعلا ۔ اللہ تعالیٰ نفس و شیطان کے ہر مکر سے محفوظ رکھے ۔ آمین۔
Top