Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 28
وَ جَعَلَهَا كَلِمَةًۢ بَاقِیَةً فِیْ عَقِبِهٖ لَعَلَّهُمْ یَرْجِعُوْنَ
وَجَعَلَهَا : اور اس نے بنادیا اس کو كَلِمَةًۢ بَاقِيَةً : ایک بات باقی رہنے والی فِيْ : میں عَقِبِهٖ : اس کی اولاد میں۔ اس کے پیچھے لَعَلَّهُمْ : شاید کہ وہ يَرْجِعُوْنَ : وہ لوٹ آئیں
اور یہی بات ابراہیم اپنے پیچھے بھی چھوڑ گئے تاکہ لوگ رجوع کرتے رہیں (حق کی طرف)
34 حضرت ابراہیم کا ترکہ اپنے اخلاف کے لیے کلمہ توحید : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " اسی بات کو حضرت ابراہیم چھوڑ گئے اپنے پچھلوں میں "۔ کہ ایمان والوں کی ہر عبادت و بندگی کی اساس و بنیاد یہی کلمہ توحید ہو اور شرک والے اپنے شرکیہ عقائد و اعمال سے تائب ہو کر حق کی طرف رجوع کرتے رہیں۔ اور اسوئہ ابراہیمی اپنی بےمثال تابانیوں کے ساتھ ہمیشہ ان کی راہنمائی کرتا رہے۔ اور اس طرح ایک طرف تو دنیا کو حق و ہدایت کی روشنی ملتی رہے اور دوسری طرف حضرت ابراہیم خلیل ۔ علی نبینا وعلیہ الصلوۃ والتسلیم ۔ کے ذخیرئہ اجر وثواب میں بھی برابر اضافہ ہوتا رہے ۔ سبحان اللہ !۔ کیا کہنے ایسی پاکیزہ و مثالی بلکہ بےمثال زندگی اور اس کی عظمتوں کے ۔ اللہ ہمیں بھی اس کا کوئی حصہ نصیب فرما دے ۔ آمین۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے قول و فعل، عمل و کردار اور اپنے اعلان براءت و ہجرت کے ذریعے اپنی ذریت اور اپنے اخلاف کیلئے ایک تابناک اور قابل تقلید و پیروی مثال چھوڑی۔ تاکہ اسلاف کی یہ روایت اخلاف کیلئے نشان راہ کا کام دیتی ہے۔ تاکہ جب بھی شیطان ان کو بھٹکانے لگے یا نفس کی شرارتوں کی بنا پر خود ہی بھٹک جائیں تو اس نشان راہ کو دیکھ کر صراط مستقیم کی طرف پلٹ سکیں۔ اور اس طرح حضرت ابراہیم کا یہ فیض رہتی دنیا تک جاری وساری ہے ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید -
Top