Tafseer-e-Madani - Al-Fath : 3
وَّ یَنْصُرَكَ اللّٰهُ نَصْرًا عَزِیْزًا
وَّيَنْصُرَكَ : اور آپ کو نصرت دے اللّٰهُ : اللہ نَصْرًا : نصرت عَزِيْزًا : زبردست
اور تاکہ اللہ مدد فرمائے آپ کی بڑی ہی زبردست مدد
[ 5] نصر عزیز سے سرفرازی کی عنایت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا " اور تاکہ وہ مدد فرمائے آپ کی بڑی ہی زبردست مدد اور نادر وبے مثال مدد جس کے بعد پھر نہ مغلوبیت ہو، اور نہ ہی اس جیسی مدد کسی اور کو مل سکے۔ سو آپ ﷺ کو ایسی ہی نادر و بےمثال مدد سے نوازا گیا جس کی دوسری کوئی نظیر و مثال نہ اس سے پہلے کبھی ہوئی ہے اور نہ ہی آئندہ قیامت تک کبھی ممکن ہوسکتی ہے۔ صلوات اللّٰہ وسلامہ علیہ ۔ الحمد للہ رب العالمین۔ اور اس طرح کی مدد ظاہر ہے آپ ﷺ کو اسی صورت میں حاصل ہوسکتی تھی جبکہ کفر کا زور بالکل ٹوٹ جائے اور بیت اللہ مسلمانوں کی تھویل میں آجائے۔ یہاں پر نصر یعنی مدد کی صفت " عزیز " بیان فرمائی گئی ہے۔ اور عزیز کے معنی دو آتے ہیں۔ ایک نہایت زبردست اور غالب اور سدوسرے نادر و نایاب۔ سو آپ ﷺ کی عطا فرمائی جانے والی اس نصر و مدد میں یہ دونوں صفتیں پائی جاتی تھیں، کیونکہ آپ کو کفر کے مقابلے میں ایسی بےمثال مدد سے نوازا گیا تھا جس کو وہ چیلنچ نہیں کرسکتے تھے۔ کیونکہ صلح حدیبیہ نے کفار قریش کی قوت کو ایسا متزلزل کردیا تھا کہ وہ وقت اب دور نہیں رہ گیا تھا کہ جب کفر کے اقتدار کی وہ عمارت کہنہ اک ہی جھٹکے میں زمین بوس ہوجائے۔ اور یہ لوگ حق کے مقابلے میں سر اٹھانے کے قابل نہ رہیں۔ اور اسی طرح یہ مدد ایک نادر و نایاب مدد بھی تھی کہ شاذ و نادر ہی کبھی ایسا ہوگا کہ کسی کی مدد کیلئے ایسا عجیب طریقہ اختیار کیا گیا ہو کہ ایک ایسا صلح نامہ جو بظاہر دب کر کیا گیا ہو وہ ایک عظیم الشان فیصلہ کن ارد انقلاب آفریں بن جائے۔ والحمدللّٰہ جل وعلا۔ اللہ ہمیشہ اپنی خاص رحمتوں کے سائے میں رکھے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین، واکرم الاکرمین،
Top