Tafseer-e-Madani - Al-Maaida : 99
مَا عَلَى الرَّسُوْلِ اِلَّا الْبَلٰغُ١ؕ وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ مَا تُبْدُوْنَ وَ مَا تَكْتُمُوْنَ
مَا : نہیں عَلَي الرَّسُوْلِ : رسول پر۔ رسول کے ذمے اِلَّا الْبَلٰغُ : مگر پہنچا دینا وَاللّٰهُ : اور اللہ يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا تُبْدُوْنَ : جو تم ظاہر کرتے ہو وَمَا : اور جو تَكْتُمُوْنَ : تم چھپاتے ہو
رسول کے ذمے تو (پیغام حق کو) پہنچا دینا ہے اور بس اور اللہ جانتا ہے وہ سب کچھ جسے تم لوگ ظاہر کرتے ہو اور وہ سب کچھ بھی جسے تم چھپاتے ہو،4
262 رسول کی ذمہ داری ہے کلمہ حق پہنچا دینا اور بس : سو ارشاد فرمایا گیا اور صاف وصریح طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ رسول کے ذمے تو پہنچادینا ہے اور بس۔ اور وہ انہوں نے کردیا۔ اور اس سے ان کی ذمہ داری پوری ہوگئی۔ آگے منوا لینا نہ تو رسول کے بس میں ہے اور نہ ہی ان کی ذمہ داری۔ اب تبلیغِ حق کے بعد اگر تم لوگوں نے نہ مانا تو اس کی تمام تر ذمہ داری خود تم ہی لوگوں پر ہوگی اور اس کا بھگتان بھی تم ہی لوگوں کو بھگتنا ہوگا اور بہرحال بھگتنا ہوگا۔ پس اپنے مآل و انجام کی فکر تم خود کرو قبل اس سے کہ فرصت عمر تمہارے ہاتھ سے نکل جائے اور تمہیں ہمیشہ کیلئے پچھتانا پڑے۔ اور پھر تدارک و تلافی کی کوئی صورت تمہارے لیے ممکن نہ رہے اور تم سب سے بڑے خسارے میں مبتلا ہوجاؤ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ 263 اللہ تعالیٰ کے کمال علم کا حوالہ و ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ جانتا ہے وہ سب کچھ جس کو تم لوگ ظاہر کرتے ہو اور وہ سب کچھ بھی جس کو تم لوگ چھپاتے ہو۔ پس اللہ سے تمہاری کوئی بھی چیز چھپ نہیں سکتی کہ وہ تمہارے ظاہر و باطن دونوں سے پوری طرح واقف و آگاہ ہے ۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ اسی کے مطابق تم اس کے یہاں سے اپنے کئے کرائے کا بدلہ پاؤ گے۔ پس اپنا معاملہ ہمیشہ اس سے درست رکھو ۔ وباللہ التوفیق ۔ پس تم لوگ اس حقیقت کو ہمیشہ پیش نظر رکھو کہ اس سے تمہاری کوئی بھی حالت اور کیفیت مخفی اور پوشیدہ نہیں رہ سکتی کہ وہ ظاہر اور باطن دونوں کو ایک برابر جانتا ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ سو ظاہر و باطن اور اخفاء و اظہار کی یہ تقسیم تم لوگوں کے یہاں اور تمہارے اعتبار سے ہے ورنہ اس وحدہ لاشریک کے یہاں سب ایک برابر ہے۔ اور وہ سب کو یکساں جانتا اور ہر چیز کا پورا علم رکھتا ہے ۔ فَوَفِّقْنَا اللّٰھُمَّ لِکُلِّ مَا تُرِیْد فی کل حالٍ مِّنَ الاحوال وفِیْ کُلّ مَوْطِن مِّنَ المَوَاطِنِ فِیْ الْحَیاۃِ -
Top