Tafseer-e-Madani - An-Najm : 25
فَلِلّٰهِ الْاٰخِرَةُ وَ الْاُوْلٰى۠   ۧ
فَلِلّٰهِ : تو اللہ کے لیے ہے الْاٰخِرَةُ : پچھلی وَالْاُوْلٰى : اور پہلی
تو (یاد رکھو کہ) اللہ ہی کے لئے ہے آخرت بھی اور (اس سے پہلے یہ) دنیا بھی
[ 30] دنیا و آخرت دونوں اللہ تعالیٰ ہی کیلئے : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ معاملہ سب کا اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہء قدرت و اختیار میں ہے۔ پس اگر کوئی اس خام خیالی میں مبتلا ہے کہ کسی کی خواہشات کی تعمیل و تکمیل کیلئے اللہ تعالیٰ کی کسی سنت یا قانون میں تبدیلی آجائے گی تو وہ اچھی طرح اور کان کھول کر سن لے کہ اللہ ہی کے لئے ہے دنیا بھی اور آخرت بھی، کہ اس سب کا خالق بھی وہی ہے، اور مالک بھی وہی۔ پس یہ سب کچھ اسک کا ہے، جس میں اور کسی کا نہ کوئی حصہ ہے نہ عمل دخل۔ پس تم اسی وحدہٗ لاشریک کو راضی کرنے کی فکر و کوشش کرو، اور جو کچھ مانگنا ہے اسی سے مانگو کہ سب کچھ اسی کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ اپنی جن جن خود ساختہ ہستیوں اور " سرکاروں " کو تم لوگوں نے اپنا حاجت روا و مشکل کشا قرار دے رکھا ہے، وہ سب کچھ خیالی، فرضی اور بےحقیقت ہے ان میں سے کچھ بھی تمہیں کام آنے والا نہیں، حق اور حقیقت بہرحال یہی ہے کہ دنیا و آخرت دونوں کلیۃً اللہ وحدہٗ لاشریک ہی کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہیں، سبحانہ وتعالیٰ ۔ اور کسی کا بھی یہ درجہ اور مرتبہ نہیں کہ وہ اس کے اذن کے بغیر اس کے یہاں کسی کے لئے کوئی سفارش کرسکے یا اس کے قانون یا فیصلے کو تبدیل کر اس کے۔ وباللّٰہ التوفیق لما یحب ویرید، وعلی ما یحب ویرید، بکل حال من الاحوال، وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ، وھو العزیز الوھاب، ملہم الصدق والصواب،
Top