Tafseer-e-Madani - Ar-Rahmaan : 64
مُدْهَآ مَّتٰنِۚ
مُدْهَآمَّتٰنِ : نہایت سبز
وہ دونوں گہرے سبز ہوں گے1
[ 53] ان دونوں باغوں کی سرسبزی کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہ دونوں سخت گہرے سبز ہوں گے اور ایسے گہرے سبز کہ اپنے سبزے کی بنا پر سیاہ نظر آئیں گے۔ کیونکہ سبزہ جب زیادہ گہرا ہوتا ہے تو وہ سیاہی مائل ہوجاتا ہے [ ابن کثیر، قرطبی، مراغی، وغیرہ ] سو اس سے ان دونوں باغوں کی سرسبزی اور شادابی کا حال بیان فرمایا گیا ہے اور شاداب باغ کا سب سے زیادہ خوبصورت اور عمدہ رنگ یہی ہوتا ہے، حضرت ابو ایوب انصاری ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور ﷺ سے۔ [ مدھامتان ] کے بارے میں پوچھا۔ یعنی اس لفظ کے معنی کے بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا " خضراوان " یعنی " اس سے مراد دو سرسبز باغ ہیں "۔ [ المراغی وغیرہ ] سو جنت کی ایسی عظیم الشان اور بےمثال نعمتوں سے منہ موڑ کر دنیائے دُوں کی ان عارضی اور فانی لذتوں پر قانع اور مطمئن ہوجانا کتنے بڑے خسارے کا سودا ہے۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ اسی لیے اس کے بعد آیت ترجیع لاکر ارشاد فرمایا گیا کہ " پھر تم دونوں اے گروہ جن و انس اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے ؟ " فلا بشیئٍ من نعماک وبنا نکذب فلک الحمد ولک الشکر بکل حال من الاحوال، وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر حال میں اپنے ذکر و شکر سے سرشار رکھے، آمین ثم آمین۔
Top