Tafseer-e-Madani - Al-Hadid : 2
لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ۚ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ١ۚ وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ : اسی کے لیے ہے بادشاہت آسمانوں کی وَالْاَرْضِ ۚ : اور زمین کی يُحْيٖ : وہ زندہ کرتا ہے وَيُمِيْتُ ۚ : اور موت دیتا ہے وَهُوَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ : اور وہ ہر چیز پر قَدِيْرٌ : قدرت رکھتا ہے
اسی کے لئے ہے بادشاہی آسمانوں اور زمین کی وہی زندگی بخشتا اور موت دیتا ہے اور وہی ہے ہر چیز پر پوری قدرت رکھنے والاف 2
[ 5] اسی کی بادشاہی ہے، سبحانہ وتعالیٰ : سو ارشاد فرمایا گیا اور حصر و قصر کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا کہ اسی کے لئے ہے بادشاہی آسمانوں اور زمین کی یعنی اس پوریکائنات کی بادشاہی۔ کہ اس کی بادشاہی حقیقی ابدی دائمی اور کامل ہے، اور یہ اسی کی اور صرف اسی وحدہ لاشریک کی صفت و شان ہے، سبحانہ وتعالیٰ ، سو آسمانوں اور زمین کی اس پوری کائنات میں دوسرا کوئی بھی نہ اسکا شریک ہے، نہ ہوسکتا ہے سبحانہ وتعالیٰ ، اور مخلوق میں سے جس کو بھی اس دنیا میں کوئی عارضی اور وقتی بادشاہی ملتی ہے وہ سب اسی کی عطا و بخشش سے ملتی ہے اور وہ بھی اسباب کے درجے میں، کہ یہ دنیا ہے ہی دار الاسباب۔ پس جن لوگوں نے اسباب کے خلاف مردہ ہستیوں کے نام سے جو مختلف " سرکاریں " طرح طرح کے فرضی ناموں سے بنا رکھی ہیں وہ سب سراسر خرافات اور شرکیات کا پلندہ ہے۔ " والعیاذ باللّٰہ العظیم " پس کائنات پوری میں بادشاہی اللہ وحدہٗ لاشریک ہی کی ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ، حاکم حقیقی بھی وہی ہے اور مالک و ملک بھی وہی۔ جل جلالہ۔ [ 6] زندگی اور موت اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہء قدرت و اختیار میں : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہی زندگی بخشتا اور موت دیتا ہے۔ پس اس کی مخلوق میں سے کسی کے بارے میں بھی زندگی اور موت بخشنے کی یہ صفت ماننا شرک ہوگا، جیسا کہ بعض جاہل کلمہ گو کہا کرتے ہیں کہ فلاں شخص نے فلاں بزرگ یا قبر یا آستانے کی توہین کی تو اس نے اس کو مار دیا، وغیرہ وغیرہ، والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ سو زندگی بخشنے اور موت دینے کے تمام اختیارات اسی وحدہٗ لاشریک کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہیں، اور یہ اختیار جب اس کے سوا اور کسی کے اختیار میں بھی قبضہ نہیں تو پھر معبود برحق بھی اس کے سوا کوئی نہیں ہوسکتا۔ اور اس کے سوا کسی بھی دوسری ہستی سے زندگی بخشنے کی توقع رکھنا یا موت سے ڈرنا نری حماقت اور جہالت ہے۔ کہ زندگی اور موت کے سب اختیارات اسی کے ہاتھ میں ہیں، سبحانہ وتعالیٰ ۔ [ 7] اللہ تعالیٰ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے۔ پس وہ چاہے اور جیسا چاہے کرے، اور اس کے سوا اور کسی کی بھی یہ شان نہیں ہوسکتی، بلکہ باقی سب عاجز ہیں خواہ وہ کوئی بھی ہوں، اور کہیں کے بھی ہوں، کہ قادر مطلق وہی وحدہ لاشریک ہے، سبحانہ وتعالیٰ ، وہ جو چاہے، جب چاہے، اور جیسا چاہے کرے، نہ اس کیلئے کوئی مشکل، اور نہ کوئی رکاوٹ، اور اس کی شان کن فیکون کی شان ہے، اور جب یہ شان اس کے سوا کسی کی بھی نہیں ہوسکتی، تو پھر معبود برحق بھی اس کے سوا کوئی نہیں ہوسکتا، سو اس پوری کائنات کا خالق ومالک بھی وہی ہے اور اس میں حاکم و متصرف بھی وہی ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔
Top