Tafseer-e-Madani - Al-Qalam : 40
سَلْهُمْ اَیُّهُمْ بِذٰلِكَ زَعِیْمٌۚۛ
سَلْهُمْ : پوچھو ان سے اَيُّهُمْ : کون سا ان میں سے بِذٰلِكَ زَعِيْمٌ : ساتھ اس کے ضامن ہے
ذرا ان سے یہ تو پوچھو کہ ان میں سے کون ذمہ دار ہے اس کا ؟
31 منکرین سے ان کی تعجیر و تجہیل کیلئے ایک اور سوال : سو منکرین کے مزاعم باطلہ کی بیخ کنی کیلئے مزید ارشاد فرمایا گیا کہ ان سے کہو کہ ان میں سے کون اس بات کا ضامن ہے ؟ ظاہر ہے کہ ایسا بھی کوئی نہیں ہوسکتا ‘ کیونکہ یہ باتیں جو تم لوگ کہتے اور سنتے ہو ‘ عقل و منطق کے خلاف خود ساختہ و من گھڑت ہیں جن کی ذمہ داری اٹھانے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا (صفوۃ التفاسیر وغیرہ) سو اس طرح ان مشرکین کے سب مزاعم باطل ہوگئے ‘ اور کوئی حجت و دلیل ان کے پاس ایسی نہیں رہ گئی جس کا یہ سہارا لے سکیں ‘ اور کفر و شکر اور انکار و باطل کے حً میں آخر کوئی دلیل ہو ہی کیا سکتی ہے ؟ جب کہ وہ عقل کے بھی سراسر خلاف ہے نقل سے بھی ‘ چناچہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ومن یدع مع اللہ الھا آخر لا برھان لہ بہ فانما حسابہ عند (المومنون۔ 118) بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ ان سے پوچھو کہ ان میں سے کون اس بات کا کفیل اور ضامن ہے کہ ان کے خداوند قدوس کے یہاں سے نجات و فلاح کا ابدی اور غیر مشروط پروانہ جاری ہوگیا ہے ؟ ظاہر ہے کہ ایسا کوئی بھی نہیں رہا۔ پس ان لوگوں کے ایسے تمام مزاعم و دعاوی باطل و بےبنیاد ہیں۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top